Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5562 (مشکوۃ المصابیح)
[5562] إسنادہ حسن، رواہ أحمد (6/ 48 ح 24719) [و صححہ الحاکم (1/ 57) ووافقہ الذہبي] و أصلہ متفق علیہ (البخاري: 103، مسلم: 2876)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْہَا قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ يَقُولُ فِي بَعْضِ صَلَاتِہِ: اللہُمَّ حَاسِبْنِي حِسَابًا يَسِيرًا قُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللہِ مَا الْحِسَابُ الْيَسِيرُ؟ قَالَ: ((أَنْ يَنْظُرَ فِي كِتَابہ فيتجاوز عَنْہُ إِنَّہُ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ يَوْمَئِذٍ يَا عَائِشَة ہلك)) . رَوَاہُ أَحْمد
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان کی کسی نماز میں یہ دعا ((اَللّٰھُمَّ حَاسِبْنِیْ حِسَابًا یَّسِیْرًا)) ’’اے اللہ! میرا آسان حساب لینا۔‘‘ کرتے ہوئے سنا تو میں نے عرض کیا،اللہ کے نبی! آسان حساب سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’(اس سے مراد یہ ہے کہ) (اللہ تعالیٰ) اس کے نامہ اعمال پر نظر ڈال کر اس سے درگزر فرمائے گا،کیونکہ عائشہ! اس روز جس کے حساب کی جانچ پڑتال کی گئی تو وہ مارا گیا۔‘‘ اسنادہ حسن،رواہ احمد۔