Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5683 (مشکوۃ المصابیح)

[5683] صحیح، رواہ الترمذي (2585) [و ابن ماجہ (4325) وصححہ ابن حبان (الموارد: 2611، الإحسان: 7427) و الحاکم علي شرط الشیخین (2/ 294، 451) ووافقہ الذہبي] ٭ روایۃ شعبۃ عن الأعمش محمولۃ علی السماع، انظر ’’مسألۃ التسمیۃ‘‘ لمحمد بن طاھر المقدسي (ص 47) و للحدیث علۃ غیر قادحۃ عند ابن أبي شیبۃ (13/ 161 ح 15991) و أحمد (1/ 338 ح 3138) وغیرہما .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَرَأَ ہَذِہِ الْآيَةَ: (اتَّقُوا اللہَ حَقَّ تُقَاتِہِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُم مُسلمُونَ) قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((لَو أَن قَطْرَة من الزقوم قطرات فِي دَارِ الدُّنْيَا لَأَفْسَدَتْ عَلَی أَہْلِ الْأَرْضِ مَعَايِشَہُمْ فَكَيْفَ بِمَنْ يَكُونُ طَعَامَہُ؟)) رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: ہَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی:’’اللہ سے ایسے ڈرو جیسے اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تمہاری موت اس حال میں آئے کہ تم مسلمان ہو۔‘‘ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’اگر زقوم (تھوہر) کا ایک قطرہ دنیا میں گرا دیا جائے تو وہ زمین والوں پر ان کے اسبابِ زندگانی خراب کر دے،تو اس شخص کی کیا حالت ہو گی جس کا کھانا ہی وہی ہو گا۔‘‘ ترمذی،اور فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔صحیح،رواہ الترمذی۔