Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5696 (مشکوۃ المصابیح)

[5696] إسنادہ حسن، رواہ الترمذي (2560 وقال: حسن صحیح) و أبو داود (4744) و النسائي (7/ 3 ح 3794)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: لَمَّا خَلَقَ اللہُ الْجَنَّةَ قَالَ لِجِبْرِيلَ: اذْہَبْ فَانْظُرْ إِلَيْہَا فَذَہَبَ فَنَظَرَ إِلَيْہَا وَإِلَی مَا أَعَدَّ اللہُ لِأَہْلِہَا فِيہَا ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ: أَيْ رَبِّ وَعِزَّتِكَ لَا يَسْمَعُ بِہَا أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَہَا ثُمَّ حَفَّہَا بالمكارِہ ثُمَّ قَالَ: يَا جِبْرِيلُ اذْہَبْ فَانْظُرْ إِلَيْہَا فَذَہَبَ فَنَظَرَ إِلَيْہَا ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ: أَيْ رَبِّ وَعِزَّتِكَ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ لَا يَدْخُلَہَا أَحَدٌ . قَالَ: فَلَمَّا خَلَقَ اللہُ النَّارَ قَالَ: يَا جبريلُ اذہبْ فانظرْ إِليہا فذہبَ فنظرَ إِليہا فَقَالَ: أَيْ رَبِّ وَعِزَّتِكَ لَا يَسْمَعُ بِہَا أَحَدٌ فَيَدْخُلُہَا فَحَفَّہَا بِالشَّہَوَاتِ ثُمَّ قَالَ: يَا جبريلُ اذہبْ فانظرْ إِليہا فذہبَ فَنَظَرَ إِلَيْہَا فَقَالَ: أَيْ رَبِّ وَعِزَّتِكَ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ لَا يَبْقَی أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَہَا . رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ

ابوہریرہ ؓ،نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’جب اللہ نے جنت کو پیدا فرمایا تو جبریل ؑ سے فرمایا: جاؤ اسے دیکھو،وہ گئے اور انہوں نے اس کو اور اس کے رہنے والوں کے لیے اللہ نے جو کچھ تیار کر رکھا تھا اس کو دیکھا،پھر واپس آئے تو عرض کیا: رب جی! تیری عزت کی قسم! اس کے متعلق جو بھی سنے گا وہ اس میں داخل ہو گا،پھر اللہ تعالیٰ نے اس کے گرد ناگوار چیزوں کی باڑ لگا دی،پھر فرمایا: جبریل! جاؤ اور اسے دیکھو۔‘‘ فرمایا:’’وہ گئے اور اسے دیکھا،پھر آئے اور عرض کیا: رب جی! تیری عزت کی قسم! مجھے اندیشہ ہے کہ اس میں کوئی ایک بھی داخل نہیں ہو گا۔‘‘ فرمایا:’’جب اللہ نے جہنم کو پیدا فرمایا تو فرمایا: جبریل! جاؤ اور اسے دیکھو۔‘‘ فرمایا:’’وہ گئے اور اسے دیکھا،پھر آئے اور عرض کیا،رب جی! تیری عزت کی قسم! اس کے متعلق جو سنے گا وہ اس میں داخل نہیں ہو گا۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اس کے گرد شہوات کی باڑ لگا دی،پھر فرمایا:’’جبریل! جاؤ اور اسے دیکھو۔‘‘ فرمایا:’’وہ گئے اور اسے دیکھا تو (آ کر) عرض کیا: رب جی! تیری عزت کی قسم! مجھے اندیشہ ہے کہ اس میں داخل ہونے سے کوئی بھی نہیں بچے گا۔‘‘ اسنادہ حسن،رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی۔