Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5706 (مشکوۃ المصابیح)

[5706] متفق علیہ، رواہ البخاري (3404) و مسلم (156/ 2371)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْہُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: إِنَّ مُوسَی كَانَ رَجُلًا حَيِيًّا سِتِّيرًا لَا يُرَی مِنْ جِلْدِہِ شَيْءٌ اسْتِحْيَاءً فَآذَاہُ مَنْ آذَاہُ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقَالُوا: مَا تَسَتَّرَ ہَذَا التَّسَتُّرَ إِلَّا مِنْ عَيْبٍ بِجِلْدِہِ: إِمَّا بَرَصٌ أَوْ أُدْرَةٌ وَإِنَّ اللہَ أَرَادَ أَنْ يُبَرِّئَہُ فَخَلَا يَوْمًا وَحدہ ليغتسل فَوَضَعَ ثَوْبَہُ عَلَی حَجَرٍ فَفَرَّ الْحَجَرُ بِثَوْبِہِ فَجمع مُوسَی فِي إِثْرِہِ يَقُولُ: ثَوْبِي يَا حَجَرُ ثَوْبِي يَا حَجَرُ حَتَّی انْتَہَی إِلَی مَلَأٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَرَأَوْہُ عُرْيَانًا أَحْسَنَ مَا خَلَقَ اللہُ وَقَالُوا: وَاللہِ مَا بِمُوسَی مِنْ بَأْسٍ وَأَخْذَ ثَوْبَہُ وَطَفِقَ بِالْحَجَرِ ضَرْبًا فَوَاللہِ إِنَّ بِالْحَجَرِ لَنَدَبًا مِنْ أَثَرِ ضَرْبِہِ ثَلَاثًا أَو أَرْبعا أَو خمْسا . مُتَّفق عَلَيْہِ

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’موسی ؑ بڑے ہی شرم و حیا والے انسان تھے،ان کے حیا کی وجہ سے ان کی جلد سے کچھ بھی نہیں دیکھا جا سکتا تھا،بنی اسرائیل کے جن لوگوں نے آپ ؑ کو اذیت پہنچائی تھی وہ پہنچا کر رہے،انہوں نے کہا: یہ اپنی کسی جلدی بیماری کی وجہ سے اس قدر اپنا بدن چھپا کر رکھتے ہیں،یہ یا تو برص کے مریض ہیں یا ان کے خصیے (فوطے) پھول گئے ہیں،اللہ نے ارادہ فرمایا کہ وہ ان کو عیوب سے بے عیب ثابت کرے،ایک روز وہ اکیلے غسل کرنے کے لیے آئے تو اپنے کپڑے اتار کر ایک پتھر پر رکھ دیے،اور وہ پتھر ان کے کپڑے لے کر بھاگ گیا،موسی ؑ بھی تیزی کے ساتھ اس کے پیچھے بھاگنے لگے اور کہنے لگے: پتھر! میرے کپڑے (واپس کر دو میں اور کچھ نہیں چاہتا) وہ (اس طرح کہتے ہوئے) بنی اسرائیل کی ایک جماعت تک پہنچ گئے،انہوں نے ان کو عریاں حالت میں دیکھ لیا کہ اللہ نے جو تخلیق فرمائی ہے وہ احسن ہے،اور انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! موسی ؑ میں کوئی نقص نہیں،اور انہوں نے اپنے کپڑے لیے اور پتھر کو مارنے لگے،اللہ کی قسم! ان کی مار کے،تین،چار یا پانچ نشان پتھر پر پڑ گئے۔‘‘ متفق علیہ۔