Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5719 (مشکوۃ المصابیح)

[5719] متفق علیہ، رواہ البخاري (3427) و مسلم (20/ 1720)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْہُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: كَانَتِ امْرَأَتَانِ مَعَہُمَا ابْنَاہُمَا جَاءَ الذِّئْبُ فَذَہَبَ بِابْنِ إِحْدَاہُمَا فَقَالَتْ صَاحِبَتُہَا: إِنَّمَا ذَہَبَ بابنك. وَقَالَت الْأُخْرَی: إِنَّمَا ذہب بابنك فتحاكما إِلَی دَاوُدَ فَقَضَی بِہِ لِلْكُبْرَی فَخَرَجَتَا عَلَی سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ فَأَخْبَرَتَاہُ فَقَالَ: ائْتُونِي بِالسِّكِّينِ أَشُقُّہُ بَيْنَكُمَا. فَقَالَتِ الصُّغْرَی: لَا تَفْعَلُ يَرْحَمُكَ اللہُ ہُوَ ابْنُہَا فَقَضَی بِہِ لِلصُّغْرَی مُتَّفَقٌ عَلَيْہِ

ابوہریرہ ؓ،نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں،آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’دو عورتیں تھیں ان کے ساتھ ان کے بیٹے بھی تھے،بھیڑیا آیا اور وہ ان میں سے ایک کے بیٹے کو لے گیا،ایک نے اپنی ساتھ والی سے کہا: وہ تو تیرے بیٹے کو لے کر گیا ہے،اور دوسری نے کہا: (نہیں) وہ تیرے بیٹے کو لے کر گیا ہے،چنانچہ وہ دونوں داؤد ؑ کے پاس مقدمہ لے گئیں تو انہوں نے بڑی کے حق میں فیصلہ کر دیا،پھر وہ دونوں سلیمان بن داؤد ؑ کے پاس سے گزریں اور انہوں نے پورا واقعہ بیان کیا تو انہوں نے فرمایا: مجھے چھری دو میں اسے ٹکڑے کر کے تم دونوں کے درمیان تقسیم کر دیتا ہوں،چھوٹی نے کہا: اللہ آپ پر رحم فرمائے،ایسے نہ کریں وہ اسی کا بیٹا ہے،انہوں نے اس کے متعلق چھوٹی کے حق میں فیصلہ کر دیا۔‘‘ متفق علیہ۔