Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5725 (مشکوۃ المصابیح)

[5725] إسنادہ حسن، رواہ الترمذي (3109) ٭ و کیع بن عدس: حسن الحدیث و ثقہ الجمھور .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَالْبَعْض يُحسنہُ) عَن أبي رزين قَالَ: قلت: يَا رَسُول اللہ أَيْن رَبُّنَا قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ خَلْقَہُ؟ قَالَ: ((كَانَ فِي عَمَاءٍ مَا تَحْتَہُ ہَوَاءٌ وَمَا فَوْقَہُ ہَوَاءٌ وَخَلَقَ عَرْشَہُ عَلَی الْمَاءِ)) . رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: قَالَ يَزِيدُ بْنُ ہَارُونَ: الْعَمَاءُ: أَيْ لَيْسَ مَعَہ شَيْء

ابورزین ؓ بیان کرتے ہیں،میں نے عرض کیا،اللہ کے رسول! جب رب تعالیٰ نے اپنی مخلوق کو پیدا فرمایا تو اس سے پہلے وہ کہاں تھا؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’ابر میں،اس کے نیچے ہوا تھی اور اس کے اوپر ہوا تھی،اور اس نے اپنا عرش پانی پر تخلیق فرمایا۔‘‘ ترمذی،اور فرمایا: یزید بن ہارون نے کہا: عماء سے مراد ہے اس کے ساتھ کوئی چیز نہیں تھی۔اسنادہ حسن،رواہ الترمذی۔