Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1047 (سنن أبي داود)

[1047] إسنادہ ضعیف

نسائی (1375) ابن ماجہ (1085،1636) یأتی (1531)

عبد الرحمٰن بن یزید ھو ابن تمیم،غیر ابن جابر،کما حققہ البخاري وأبو داود وابن أخي حسین الجعفي وغیرھم،انظر النہایۃ فی الفتن والملاحم بتحقیقي (545) وعلل ابن رجب (ص 465467) وھو ضعیف (تقریب التہذیب:4040) وأخطأ من زعم بأنہ ابن جابر

انوار الصحیفہ ص 48

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللہِ،حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ،عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ،عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ،عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ،قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: إِنَّ مِنْ أَفْضَلِ أَيَّامِكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ, فِيہِ خُلِقَ آدَمُ،وَفِيہِ قُبِضَ،وَفِيہِ النَّفْخَةُ،وَفِيہِ الصَّعْقَةُ،فَأَكْثِرُوا عَلَيَّ مِنَ الصَّلَاةِ فِيہِ, فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ. قَالَ: قَالُوا: يَا رَسُولَ اللہِ! وَكَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا عَلَيْكَ وَقَدْ أَرِمْتَ-يَقُولُونَ: بَلِيتَ؟!-فَقَالَ: إِنَّ اللہَ عَزَّ وَجَلَّ حَرَّمَ عَلَی الْأَرْضِ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ.

سیدنا اوس بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’تمہارے افضل ایام میں سے جمعے کا دن ہے۔اس میں آدم پیدا کیے گئے،اسی میں ان کی روح قبض کی گئی،اسی میں ((نفخۃ)) (دوسری دفعہ صور پھونکنا) ہے اور اسی میں ((صعقۃ)) ہے (پہلی دفعہ صور پھونکنا،جس سے تمام بنی آدم ہلاک ہو جائیں گے) سو اس دن میں مجھ پر زیادہ درود پڑھا کرو کیونکہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔‘‘ صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہمارا درود آپ پر کیوں کر پیش کیا جائے گا حلانکہ آپ بوسیدہ ہو چکے ہوں گے۔(یعنی آپ کا جسم) تو آپ ﷺ نے فرمایا ’’اللہ عزوجل نے زمین پر انبیاء کے جسم حرام کر دیے ہیں۔‘‘