Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1062 (سنن أبي داود)

[1062]صحیح

صحیح مسلم (697)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ،عَنْ عُبَيْدِ اللہِ،عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ،أَنَّہُ نَادَی بِالصَّلَاةِ بِضَجْنَانَ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَرِيحٍ،فَقَالَ فِي آخِرِ نِدَائِہِ: أَلَا صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ،أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ،ثُمَّ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ كَانَ يَأْمُرُ الْمُؤَذِّنَ إِذَا كَانَتْ لَيْلَةٌ بَارِدَةٌ أَوْ ذَاتُ مَطَرٍ فِي سَفَرٍ, يَقُولُ: أَلَا صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ.

جناب نافع سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے مقام ضبحنان میں نماز کے لیے اذان کہی،رات ٹھنڈی تھی اور ہوا چل رہی تھی۔آپ نے اپنی اذان کے آخر میں کہا ((ألا صلوا فی رحالکم،ألا صلوا فی الرحال)) ’’خبردار! اپنے اپنے پڑاؤ میں نماز پڑھو۔خبردار اپنے اپنے پڑاؤ میں نماز پڑھو۔‘‘ پھر بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ سفر کے دوران میں جب رات سرد ہوتی یا بارش والی ہوتی تو مؤذن کو حکم دیتے کہ یوں کہے ((ألا صلوا فی رحالکم)) ’’خبردار! اپنے اپنے مقام پر نماز پڑھو۔‘‘