Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1066 (سنن أبي داود)

[1066]صحیح

صحیح بخاری (901) صحیح مسلم (699)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ،حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ،أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ صَاحِبُ الزِّيَادِيِّ،حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الْحَارِثِ ابْنِ عَمِّ مُحَمَّدِ ابْنِ سِيرِينَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ،قَالَ لِمُؤَذِّنِہِ فِي يَوْمٍ مَطِيرٍ: إِذَا قُلْتُ: أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہِ, فَلَا تَقُلْ: حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ, قُلْ: صَلُّوا فِي بُيُوتِكُمْ،فَكَأَنَّ النَّاسَ اسْتَنْكَرُوا ذَلِكَ! فَقَالَ: قَدْ فَعَلَ ذَا مَنْ ہُوَ خَيْرٌ مِنِّي, إِنَّ الْجُمُعَةَ عَزْمَةٌ،وَإِنِّي كَرِہْتُ أَنْ أُخْرِجَكُمْ،فَتَمْشُونَ فِي الطِّينِ وَالْمَطَرِ.

جناب عبداللہ بن حارث،محمد بن سیرین کے چچیرے بھائی بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایک بارش والے دن میں اپنے مؤذن سے کہا کہ جب تم ((أشہد أن محمدا رسول اللہ)) کہہ لو تو پھر ((حی علی الصلاۃ)) نہ کہنا،بلکہ ((صلوا فی بیوتکم)) ’’اپنے گھروں میں نماز پڑھ لو۔‘‘ کہنا۔لوگوں نے اس عمل کو کچھ عجیب جانا تو انہوں نے کیا: یہ کام اس ذات نے کیا ہے جو مجھ افضل تھی۔بلاشبہ جمعہ واجب ہے،مگر مجھے یہ بات ناپسند ہے کہ میں تمہیں مشقت میں ڈالوں اور تم کیچڑ اور بارش میں چل کر آؤ۔