Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1070 (سنن أبي داود)

[1070]إسنادہ حسن

أخرجہ النسائي (1592 وسندہ حسن) وابن ماجہ (310 وسندہ حسن) وصححہ ابن خزیمۃ (1464 وسندہ حسن)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ،أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ،حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ،عَنْ إِيَاسِ بْنِ أَبِي رَمْلَةَ الشَّامِيِّ،قَالَ: شَہِدْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ-وَہُوَ يَسْأَلُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ-،قَالَ: أَشَہِدْتَ مَعَ رَسُولِ اللہِ ﷺ عِيدَيْنِ اجْتَمَعَا فِي يَوْمٍ؟ قَالَ: نَعَمْ،قَالَ: فَكَيْفَ صَنَعَ؟ قَالَ: صَلَّی الْعِيدَ ثُمَّ رَخَّصَ فِي الْجُمُعَةِ،فَقَالَ: مَنْ شَاءَ أَنْ يُصَلِّيَ, فَلْيُصَلِّ.

جناب ایاس بن ابی رملہ شامی سے روایت ہےکہتےہیں کہ میں حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ کےہاں حاضر تھااوروہ حضرت زید بن راقم رضی اللہ سے دریافت کر رہےتھے کہ کیا تمہارے ہوتے ہوئے رسول اللہﷺ کےدورمیں کبھی دو عیدیں(جمعہ ‘عیدں)ایک ہی دن میں اکھٹی ہوئی ہی؟انہوں نے کہا.ّہاں!پوچھا کہ تب آپ نے کیسے کیا؟ انہوں نے کہا کہ بنی اللہ ﷺنے عیدکی نماز پڑھی پھرجمعہ کے بارے میں رخصت دے دی اور فرمایا’’جو پڑھںاچاہےپڑھ لے-‘‘