Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1076 (سنن أبي داود)

[1076]صحیح

صحیح بخاری (886) صحیح مسلم (2068)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ،عَنْ مَالِكٍ،عَنْ نَافِعٍ،عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ،أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَأَی حُلَّةً سِيَرَاءَ-يَعْنِي: تُبَاعُ عِنْدَ بَابِ الْمَسْجِدِ-،فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللہِ! لَوِ اشْتَرَيْتَ ہَذِہِ،فَلَبِسْتَہَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَلِلْوَفْدِ إِذَا قَدِمُوا عَلَيْكَ! فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: إِنَّمَا يَلْبَسُ ہَذِہِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَہُ فِي الْآخِرَةِ ثُمَّ جَاءَتْ رَسُولَ اللہِ ﷺ مِنْہَا حُلَلٌ،فَأَعْطَی عُمَرَ حُلَّةً،فَقَالَ عُمَرُ: كَسَوْتَنِيہَا يَا رَسُولَ اللہِ! وَقَدْ قُلْتَ فِي حُلَّةِ عُطَارِدَ مَا قُلْتَ؟! فَقَالَ رَسُولُ اللہِ: إِنِّي لَمْ أَكْسُكَہَا لِتَلْبَسَہَا،فَكَسَاہَا عُمَرُ أَخًا لَہُ مُشْرِكًا بِمَكَّةَ.

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک ریشمی لباس دیکھا جو مسجد کے دروازے کے پاس بیچا جا رہا تھا تو انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول،اگر آپ اسے خرید لیں اور جمعہ کے دن زیب تن فرمایا کریں یا جب آپ کے پاس وفود آئیں تو ان کے استقبال کے لیے پہنا کریں (تو اچھا ہو گا) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’یہ وہ لوگ پہنتے ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ کے پاس اسی قسم کے مزید جوڑے آئے تو آپ نے اس میں سے ایک عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو بھی عنایت فرمایا۔انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے یہ دے رہے ہیں حالانکہ عطارد کے جوڑے کے بارے میں اس سے پہلے آپ جو کچھ فرما چکے ہیں،فرما چکے ہیں۔تو رسول ﷺ نے فرمایا ’’میں نے تمہیں یہ اس لیے نہیں دیا ہے کہ تم خود اسے پہنو۔‘‘ چنانچہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے یہ جوڑا اپنے بھائی کو دے دیا جو کہ مشرک تھا اور مکے میں رہتا تھا۔