Sunan Abi Dawood Hadith 1087 (سنن أبي داود)
[1087]صحیح
صحیح بخاری (916)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ،حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ،عَنْ يُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ: أَخْبَرَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ،أَنَّ الْأَذَانَ كَانَ أَوَّلُہُ حِينَ يَجْلِسُ الْإِمَامُ عَلَی الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي عَہْدِ النَّبِيِّ ﷺ،وَأَبِي بَكْرٍ،وَعُمَرَ رَضِي اللہُ عَنْہُمَا،فَلَمَّا كَانَ خِلَافَةُ عُثْمَانَ وَكَثُرَ النَّاسُ, أَمَرَ عُثْمَانُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِالْأَذَانِ الثَّالِثِ،فَأُذِّنَ بِہِ عَلَی الزَّوْرَاءِ،فَثَبَتَ الْأَمْرُ عَلَی ذَلِكَ.
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جمعہ کے روز (جمعہ کی) پہلی اذان امام کے منبر پر بیٹھنے کے وقت کہی جاتی تھی۔عہد نبوت،خلافت ابی بکر اور عمر میں یہی معمول رہا۔جب سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت آئی اور لوگ بھی بہت ہو گئے،تو سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے جمعہ کے روز تیسری اذان کا حکم دیا جو کہ زوراء مقام پر دی جاتی تھی اور معاملہ اسی پر قائم رہا۔