Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1091 (سنن أبي داود)

[1091]إسنادہ حسن

أخرجہ الحاکم (1/283، 284 وسندہ قوي) ابن جریج عن عطاء بن أبي رباح محمولۃ علی السماع مشکوۃ المصابیح (1418)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ كَعْبٍ الْأَنْطَاكِيُّ،حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ،حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ،عَنْ عَطَاءٍ،عَنْ جَابِرٍ،قَال:َ لَمَّا اسْتَوَی رَسُولُ اللہِ ﷺ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَالَ: اجْلِسُوا،فَسَمِعَ ذَلِكَ ابْنُ مَسْعُودٍ،فَجَلَسَ عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ،فَرَآہُ رَسُولُ اللہِ ﷺ،فَقَالَ: تَعَالَ يَا عَبْدَ اللہِ بْنَ مَسْعُودٍ!. قَالَ أَبو دَاود: ہَذَا يُعْرَفُ مُرْسَلًا إِنَّمَا رَوَاہُ النَّاسُ،عَنْ عَطَاءٍ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ وَمَخْلَدٌ ہُوَ: شَيْخٌ.

جناب عطاء بن ابی رباح،سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ (ایک بار) جمعہ کے روز جب رسول اللہ ﷺ (منبر پر) برابر (تشریف فرما) ہو گئے تو فرمایا ’’بیٹھ جاؤ!‘‘ اسے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے سنا تو مسجد کے دروازے ہی پر بیٹھ گے۔رسول اللہ ﷺ نے ان کو دیکھا تو فرمایا ’’اے عبداللہ بن مسعود! آگے آ جاؤ۔‘‘ امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں اس حدیث کا مرسل ہونا معروف ہے۔محدثین کی ایک جماعت اسے عطاء (تابعی) سے وہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں۔(یعنی درمیان میں صحابی کا واسطہ متروک ہے) اور مخلد ’’شیخ‘‘ ہے۔(یعنی اس کی حدیث لکھی جاتی ہے۔)