Sunan Abi Dawood Hadith 1109 (سنن أبي داود)
[1109]إسنادہ حسن
أخرجہ الترمذي (3774 وسندہ حسن) مشکوۃ المصابیح (6168)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ أَنَّ زَيْدَ بْنَ حُبَابٍ حَدَّثَہُمْ،حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ،حَدَّثَنِي عَبْدُ اللہِ بْنُ بُرَيْدَةَ،عَنْ أَبِيہِ قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللہِ ﷺ،فَأَقْبَلَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ رَضِي اللہُ عَنْہُمَا, عَلَيْہِمَا قَمِيصَانِ أَحْمَرَانِ،يَعْثُرَانِ وَيَقُومَانِ،فَنَزَلَ،فَأَخَذَہُمَا،فَصَعِدَ بِہِمَا الْمِنْبَرَ،ثُمَّ قَالَ: صَدَقَ اللہُ: إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ[التغابن: 15], رَأَيْتُ ہَذَيْنِ فَلَمْ أَصْبِرْ. ثُمَّ أَخَذَ فِي الْخُطْبَةِ.
جناب عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں خطبہ دے رہے تھے کہ (اس اثناء میں) سیدنا حسن اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہما سرخ قمیصیں پہنے ہوئے آئے۔وہ گرتے تھے اور اٹھتے تھے۔تو آپ ﷺ منبر سے اتر پڑے ‘ ان کو پکڑا اور ان دونوں کو لے کر منبر پر تشریف لائے ‘ پھر فرمایا ’’سچ فرمایا اللہ ذوالجلال نے ((إنما أموالکم وأولادکم فتنۃ)) بلاشبہ تمہارے اموال اور تمہاری اولاد آزمائش ہیں۔میں نے ان دونوں کو دیکھا تو صبر نہ کر سکا۔‘‘ اس کے بعد آپ ﷺ نے پھر خطبہ دینا شروع کر دیا۔