Sunan Abi Dawood Hadith 1129 (سنن أبي داود)
[1129]صحیح
صحیح مسلم (883)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ،حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ،أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ،أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَاءِ بْنِ أَبِي الْخُوَارِ،أَنَّ نَافِعَ ابْنَ جُبَيْرٍ،أَرْسَلَہُ إِلَی السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ابْنَ أُخْتِ نَمِرٍ, يَسْأَلُہُ عَنْ شَيْءٍ رَأَی مِنْہُ مُعَاوِيَةُ فِي الصَّلَاةِ؟ فَقَالَ: صَلَّيْتُ مَعَہُ الْجُمُعَةَ فِي الْمَقْصُورَةِ،فَلَمَّا سَلَّمْتُ قُمْتُ فِي مَقَامِي،فَصَلَّيْتُ،فَلَمَّا دَخَلَ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ: لَا تَعُدْ لِمَا صَنَعْتَ, إِذَا صَلَّيْتَ الْجُمُعَةَ فَلَا تَصِلْہَا بِصَلَاةٍ حَتَّی تَكَلَّمَ،أَوْ تَخْرُجَ, فَإِنَّ نَبِيَّ اللہِ ﷺ أَمَرَ بِذَلِكَ, أَنْ لَا تُوصَلَ صَلَاةٌ بِصَلَاةٍ،حَتَّی يَتَكَلَّمَ أَوْ يَخْرُجَ.
جناب عمر بن عطاء بن ابی الخوار سے روایت ہے کہجناب نافع بن جبیر نے ان کو نمر کے بھانجے جناب سائب بن یزید کے پاس بھیجا،یہ پوچھنے کے لیے کہ وہ کیا بات تھی جو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان سے نماز میں دیکھی تھی۔تو انہوں نے کہا: میں نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی معیت میں ان کے مقصورہ میں جمعہ کی نماز پڑھی،سلام کے بعد میں اپنی جگہ پر کھڑا ہو گیا اور نماز پڑھی۔جب وہ اپنی منزل میں آئے تو مجھے بلوایا اور کہا: جو کچھ تم نے کیا ہے ایسے پھر مت کرنا،جب تم جمعہ پڑھو تو اسے نماز کے ساتھ مت ملاؤ،حتیٰ کہ بات کر لو یا وہاں سے چلے جاؤ۔بلاشبہ نبی کریم ﷺ نے اس کا حکم دیا ہے کہ ایک نماز کو دوسری نماز کے ساتھ نہ ملایا جائے،حتیٰ کہ تم کوئی بات کر لو یا وہاں سے نکل جاؤ۔