Sunan Abi Dawood Hadith 1139 (سنن أبي داود)
[1139]إسنادہ حسن
صححہ ابن خزیمۃ (1722 وسندہ حسن)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ يَعْنِي الطَّيَالِسِيَّ وَمُسْلِمٌ،قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عُثْمَانَ،حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَطِيَّةَ،عَنْ جَدَّتِہِ أُمِّ عَطِيَّةَ،أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ لَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ, جَمَعَ نِسَاءَ الْأَنْصَارِ فِي بَيْتٍ،فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ،فَقَامَ عَلَی الْبَابِ،فَسَلَّمَ عَلَيْنَا،فَرَدَدْنَا عَلَيْہِ السَّلَامَ،ثُمَّ قَالَ: أَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللہِ ﷺ إِلَيْكُنَّ،وَأَمَرَنَا بِالْعِيدَيْنِ أَنْ نُخْرِجَ فِيہِمَا الْحُيَّضَ وَالْعُتَّقَ،وَلَا جُمُعَةَ عَلَيْنَا،وَنَہَانَا عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ.
اسماعیل بن عبدالرحمٰن بن عطیہ اپنی دادی سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب مدینے میں تشریف لائے تو انصار کی خواتین کو ایک گھر میں جمع کیا اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو ہماری طرف بھیجا۔وہ دروازے پر کھڑے ہوئے،ہم کو سلام کیا،ہم نے سلام کا جواب دیا،پھر انہوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کا فرستادہ ہوں۔آپ ﷺ نے مجھے تمہاری طرف بھیجا ہے۔آپ ﷺ نے ہمیں (عورتوں کو) عیدوں کے بارے میں حکم دیا کہ ایام والیوں اور نوخیز لڑکیوں کو بھی عید گاہ لے کے چلیں۔جمعہ ہم پر نہیں ہے اور جنازوں میں جانے سے ہمیں منع فرمایا۔