Sunan Abi Dawood Hadith 1185 (سنن أبي داود)
[1185] ضعیف
نسائی (1487)
قال البیہقي: ’’وھذا أیضًا لم یسمعہ أبو قلابۃ عن قبیصۃ،إنما رواہ عن رجل عن قبیصۃ‘‘ (3/ 334)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ،حَدَّثَنَا وُہَيْبٌ،حَدَّثَنَا أَيُّوبُ،عَنْ أَبِي قِلَابَةَ،عَنْ قَبِيصَةَ الْہِلَالِيِّ،قَالَ: كُسِفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ ﷺ فَخَرَجَ فَزِعًا،يَجُرُّ ثَوْبَہُ-وَأَنَا مَعَہُ يَوْمَئِذٍ بِالْمَدِينَةِ-فَصَلَّی رَكْعَتَيْنِ،فَأَطَالَ فِيہِمَا الْقِيَامَ،ثُمَّ انْصَرَفَ وَانْجَلَتْ،فَقَالَ: إِنَّمَا ہَذِہِ الْآيَاتُ يُخَوِّفُ اللہُ بِہَا،فَإِذَا رَأَيْتُمُوہَا, فَصَلُّوا كَأَحْدَثِ صَلَاةٍ صَلَّيْتُمُوہَا مِنَ الْمَكْتُوبَةِ.
سیدنا قبیصہ ہلالی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں سورج گہنا گیا۔پس آپ ﷺ گھبرائے ہوئے،اپنا کپڑا گھسیٹتے ہوئے نکلے۔میں ان دنوں آپ ﷺ کے ساتھ مدینے میں تھا۔آپ ﷺ نے دو رکعتیں پڑھائیں اور ان میں کافی لمبا قیام کیا،فارغ ہوئے تو سورج صاف ہو چکا تھا۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’یہ نشانیاں ہیں۔اللہ عزوجل ان کے ذریعے سے (بندوں کو) ڈراتا ہے۔سو جب تم یہ دیکھو تو نماز پڑھو جیسے کہ تم نے ابھی قریبی فرض نماز پڑھی ہے۔‘‘