Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1187 (سنن أبي داود)

[1187]إسنادہ حسن

انظر الحدیث الآتي (1191)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ سَعْدٍ،حَدَّثَنَا عَمِّي،حَدَّثَنَا أَبِي،عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ،حَدَّثَنِي ہِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ وَعَبْدُ اللہِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ،عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ كُلُّہُمْ قَدْ حَدَّثَنِي،عَنْ عُرْوَةَ،عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كُسِفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ ﷺ،فَخَرَجَ رَسُولُ اللہِ ﷺ،فَصَلَّی بِالنَّاسِ،فَقَامَ فَحَزَرْتُ قِرَاءَتَہُ،فَرَأَيْتُ أَنَّہُ قَرَأَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ... وَسَاقَ الْحَدِيثَ, ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ،ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِرَاءَةَ،فَحَزَرْتُ قِرَاءَتَہُ أَنَّہُ قَرَأَ بِسُورَةِ آلِ عِمْرَانَ.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں سورج گہنایا تو رسول اللہ ﷺ نکلے اور لوگوں کو نماز پڑھانے کے لیے کھڑے ہوئے پس میں نے آپ ﷺ کی قرآت کا اندازہ لگایا تو محسوس کیا کہ آپ ﷺ نے سورۃ البقرہ تلاوت فرمائی ہے۔اور حدیث بیان کی۔پھر آپ ﷺ نے دو سجدے کیے،پھر کھڑے ہوئے اور لمبی قرآت کی۔میں نے آپ ﷺ کی قرآت کا اندازہ لگایا تو میں نے سمجھا کہ آپ ﷺ نے سورۃ آل عمران تلاوت کی ہے۔