Sunan Abi Dawood Hadith 1194 (سنن أبي داود)
[1194]إسنادہ حسن
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ،حَدَّثَنَا حَمَّادٌ،عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ،عَنْ أَبِيہِ،عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو،قَالَ: انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ ﷺ،فَقَامَ رَسُولُ اللہِ ﷺ،فَلَمْ يَكَدْ يَرْكَعُ،ثُمَّ رَكَعَ،فَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ،ثُمَّ رَفَعَ،فَلَمْ يَكَدْ يَسْجُدُ،ثُمَّ سَجَدَ،فَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ،ثُمَّ رَفَعَ،فَلَمْ يَكَدْ يَسْجُدُ،ثُمَّ سَجَدَ،فَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ،ثُمَّ رَفَعَ،وَفَعَلَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُخْرَی مِثْلَ ذَلِكَ،ثُمَّ نَفَخَ فِي آخِرِ سُجُودِہِ،فَقَالَ: أُفْ،أُفْ،ثُمَّ قَالَ: رَبِّ أَلَمْ تَعِدْنِي أَنْ لَا تُعَذِّبَہُمْ وَأَنَا فِيہِمْ! أَلَمْ تَعِدْنِي أَنْ لَا تُعَذِّبَہُمْ وَہُمْ يَسْتَغْفِرُونَ!. فَفَرَغَ رَسُولُ اللہِ ﷺ مِنْ صَلَاتِہِ،وَقَدْ أَمْحَصَتِ الشَّمْسُ... وَسَاقَ الْحَدِيثَ
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں سورج گہن لگا تو رسول اللہ ﷺ نے قیام کیا،(اتنا لمبا قیام کیا کہ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ رکوع نہیں کریں گے۔پھر رکوع کیا،(اتنا لمبا رکوع کیا کہ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ رکوع سے سر نہیں اٹھائیں گے پھر سر اٹھایا،(اتنا لمبا قیام کیا کہ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ سجدہ نہیں کریں گے پھر سجدہ کیا،(اتنا لمبا سجدہ کیا کہ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ سجدے سے سر نہیں اٹھائیں گے پھر سر اٹھایا اور (اتنی دیر بیٹھے رہے کہ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ سجدہ نہیں کریں گے پھر سجدہ کیا (اتنا لمبا سجدہ کیا کہ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ سر نہیں اٹھائیں گے پھر سر اٹھایا اور دوسری رکعت میں بھی ایسے ہی کیا۔اور آخری سجدے میں زور زور سے سانس لینے لگے اور ’’اف،اف‘‘ کی آواز نکالی اور کہا: ’’اے میرے رب! کیا تو نے مجھ سے وعدہ نہیں کیا ہے کہ جب تک میں ان میں موجود ہوں ان کو عذاب نہیں دے گا۔کیا تو نے مجھ سے وعدہ نہیں کیا ہے کہ جب تک یہ استغفار کرتے رہیں گے تو ان کو عذاب نہ دے گا۔‘‘ الغرض رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو سورج صاف ہو چکا تھا،اور حدیث بیان کی۔