Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1199 (سنن أبي داود)

[1199]صحیح

صحیح مسلم (686)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُسَدَّدٌ،قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ح،وحَدَّثَنَا خُشَيْشٌ يَعْنِي ابْنَ أَصْرَمَ،حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ،قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ،عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بَابَيْہِ،عَنْ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ،قَالَ: قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ: أَرَأَيْتَ إِقْصَارَ النَّاسِ الصَّلَاةَ! وَإِنَّمَا قَالَ تَعَالَی: إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَكُمِ الَّذِينَ كَفَرُوا[النساء: 101]،فَقَدْ ذَہَبَ ذَلِكَ الْيَوْمَ،فَقَالَ: عَجِبْتُ مِمَّا عَجِبْتَ مِنْہُ،فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللہِ ﷺ،فَقَال:َ صَدَقَةٌ تَصَدَّقَ اللہُ بِہَا عَلَيْكُمْ,فَاقْبَلُوا صَدَقَتَہُ.

جناب یعلیٰ بن امیہ کہتے ہیں میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے کہا: بتائیے کہ لوگوں کا (سفر میں) نماز قصر کرنا کیوں کر ہے؟ حالانکہ اللہ عزوجل نے فرمایا ہے ’’اگر تمہیں ڈر محسوس ہو کہ کفار تمہیں فتنے میں ڈال دیں گے‘‘ اور اب کفار سے ڈر خوف والی کیفیت تو ختم ہو چکی ہے۔انہوں نے جواب دیا کہ مجھے بھی یہی تعجب ہوا تھا جو تمہیں ہوا ہے۔پس میں نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے عرض کی تھی۔آپ ﷺ نے فرمایا تھا ’’یہ صدقہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے تم پر کیا ہے۔سو اس کا صدقہ قبول کرو۔‘‘