Sunan Abi Dawood Hadith 1203 (سنن أبي داود)
[1203]إسنادہ صحیح
أخرجہ النسائي (667 وسندہ صحیح) عبد اللہ بن وھب صرح بالسماع عند ابن حبان (260) مشکوۃ المصابیح (665)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ،حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ،عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا عُشَّانَةَ الْمَعَافِرِيَّ حَدَّثَہُ،عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ،قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ يَقُولُ: يَعْجَبُ رَبُّكُمْ مِنْ رَاعِي غَنَمٍ،فِي رَأْسِ شَظِيَّةٍ بِجَبَلٍ،يُؤَذِّنُ بِالصَّلَاةِ وَيُصَلِّي،فَيَقُولُ اللہُ عَزَّ وَجَلَّ: انْظُرُوا إِلَی عَبْدِي ہَذَا: يُؤَذِّنُ وَيُقِيمُ الصَّلَاةَ يَخَافُ مِنِّي،قَدْ غَفَرْتُ لِعَبْدِي وَأَدْخَلْتُہُ الْجَنَّةَ.
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا آپ ﷺ فرماتے تھے ’’تمہارا رب بکریوں کے اس چرواہے پر تعجب کرتا (خوش ہوتا) ہے جو پہاڑ کی چوٹی پر (اکیلا ہوتے ہوئے) نماز کے لیے اذان کہتا اور نماز پڑھتا ہے۔اللہ عزوجل فرماتا ہے،دیکھو میرے اس بندے کو جو نماز کے لیے اذان اور اقامت کہتا ہے (اور) مجھ ہی سے ڈرتا ہے۔میں نے اپنے اس بندے کو بخش دیا ہے اور جنت میں داخل کر دیا ہے۔‘‘