Sunan Abi Dawood Hadith 1207 (سنن أبي داود)
[1207]إسنادہ صحیح
أخرجہ الترمذي (555 وسندہ صحیح)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ،حَدَّثَنَا حَمَّادٌ،حَدَّثَنَا أَيُّوبُ،عَنْ نَافِعٍ،أَنَّ ابْنَ عُمَرَ اسْتُصْرِخَ عَلَی صَفِيَّةَ،وَہُوَ بِمَكَّةَ،فَسَارَ حَتَّی غَرَبَتِ الشَّمْسُ وَبَدَتِ النُّجُومُ،فَقَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ إِذَا عَجِلَ بِہِ أَمْرٌ فِي سَفَرٍ,جَمَعَ بَيْنَ ہَاتَيْنِ الصَّلَاتَيْنِ،فَسَارَ حَتَّی غَابَ الشَّفَقُ،فَنَزَلَ فَجَمَعَ بَيْنَہُمَا.
جناب نافع سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کو مکہ میں ان کہ اہلیہ سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کی بابت پکارا گیا۔(یعنی ان کی وفات کی خبر دی گئی) تو آپ نے سفر کیا،حتیٰ کہ سورج غروب ہو گیا اور ستارے نکل آئے اور کہا: نبی کریم ﷺ جب سفر میں جلدی میں ہوتے تو ان دونوں نمازوں (یعنی مغرب اور عشاء) کو جمع کر لیا کرتے تھے،چنانچہ آپ چلتے رہے،حتیٰ کہ شفق غائب ہو گئی،تب اترے اور دونوں نمازوں کو جمع کر کے پڑھا۔