Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1212 (سنن أبي داود)

[1212]إسنادہ صحیح

وانظر الحدیث الآتي (123)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ،عَنْ أَبِيہِ،عَنْ نَافِعٍ،وَعَبْدِ اللہِ بْنِ وَاقِدٍ،أَنَّ مُؤَذِّنَ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: الصَّلَاةُ! قَالَ: سِرْ سِرْ،حَتَّی إِذَا كَانَ قَبْلَ غُيُوبِ الشَّفَقِ,نَزَلَ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ،ثُمَّ انْتَظَرَ حَتَّی غَابَ الشَّفَقُ وَصَلَّی الْعِشَاءَ،ثُمَّ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ كَانَ إِذَا عَجِلَ بِہِ أَمْرٌ,صَنَعَ مِثْلَ الَّذِي صَنَعْتُ،فَسَارَ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ مَسِيرَةَ ثَلَاثٍ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاہُ ابْنُ جَابِرٍ،عَنْ نَافِعٍ نَحْوَ ہَذَا بِإِسْنَادِہِ،

جناب نافع اور عبداللہ بن واقد سے مروی ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے مؤذن نے نماز کے لیے کہا: تو انہوں نے کہا: چلو چلو،حتیٰ کہ شفق غروب ہونے سے ذرا پہلے اترے اور مغرب کی نماز پڑھی،پھر انتظار کیا،حتیٰ کہ شفق غائب ہو گئی تو عشاء پڑھی،پھر فرمایا،رسول اللہ ﷺ کو جب کسی کام میں جلدی ہوتی تو ایسے ہی کرتے تھے جیسے کہ میں نے کیا ہے۔پھر آپ نے اس دن رات میں تین دن کی مسافت طے کی۔امام ابوداؤد رحمہ اللہ نے کہا: ابن جابر نے نافع سے اپنی سند سے اسی کی مانند روایت کیا۔