Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1217 (سنن أبي داود)

[1217]صحیح

أخرجہ البیھقي (3/ 160، 161 وسندہ حسن، عبداللہ بن جعفر بن درستویہ: حسن الحدیث علی الراجح) مشکوۃ المصابیح (816)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبٍ،حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنِ اللَّيْثِ،قَالَ: قَالَ رَبِيعَةُ يَعْنِي كَتَبَ إِلَيْہِ،حَدَّثَنِي عَبْدُ اللہِ بْنُ دِينَارٍ،قَالَ: غَابَتِ الشَّمْسُ وَأَنَا عِنْدَ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ،فَسِرْنَا،فَلَمَّا رَأَيْنَاہُ قَدْ أَمْسَی قُلْنَا: الصَّلَاةُ! فَسَارَ حَتَّی غَابَ الشَّفَقُ،وَتَصَوَّبَتِ النُّجُومُ،ثُمَّ إِنَّہُ نَزَلَ فَصَلَّی الصَّلَاتَيْنِ جَمِيعًا،ثُمَّ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ إِذَا جَدَّ بِہِ السَّيْرُ صَلَّی صَلَاتِي ہَذِہِ،يَقُولُ: يَجْمَعُ بَيْنَہُمَا بَعْدَ لَيْلٍ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاہُ عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ،عَنْ أَخِيہِ،عَنْ سَالِمٍ وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ،عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ذُؤَيْبٍ: أَنَّ الْجَمْعَ بَيْنَہُمَا مِنِ ابْنِ عُمَرَ كَانَ بَعْدَ غُيُوبِ الشَّفَقِ.

جناب عبداللہ بن دینار کہتے ہیں کہ سورج غروب ہو گیا جبکہ میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس تھا۔ہم چلتے رہے،جب ہم نے دیکھا کہ خوب شام ہو گئی ہے تو ہم نے عرض کیا،نماز؟ مگر وہ چلتے رہے،حتیٰ کہ شفق غائب ہو گئی اور ستارے نکل آئے تو وہ اترے اور دونوں نمازیں اکٹھی کر کے پڑھیں۔پھر کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ کو جب سفر میں جلدی ہوتی تو نمازیں میری اسی نماز کی طرح پڑھتے تھے۔یعنی اندھیرا چھا جانے کے بعد دونوں کو جمع کر کے پڑھتے تھے۔امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اس کو عاصم بن محمد نے اپنے بھائی سے،انہوں نے سالم سے روایت کیا ہے۔اور ابن ابی نجیح نے اسماعیل بن عبدالرحمٰن بن ذوئیب سے روایت کیا ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کا ان نمازوں کو جمع کرنا غروب شفق کے بعد تھا۔