Sunan Abi Dawood Hadith 1218 (سنن أبي داود)
[1218]صحیح
صحیح بخاری (1112) صحیح مسلم (704)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَابْنُ مَوْہَبٍ الْمَعْنَی،قَالَا: حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ،عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ،عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ،قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللہِ ﷺ إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ,أَخَّرَ الظُّہْرَ إِلَی وَقْتِ الْعَصْرِ،ثُمَّ نَزَلَ فَجَمَعَ بَيْنَہُمَا،فَإِنْ زَاغَتِ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَرْتَحِلَ,صَلَّی الظُّہْرَ،ثُمَّ رَكِبَ ﷺ. قَالَ أَبو دَاود: كَانَ مُفَضَّلٌ قَاضِيَ مِصْرَ وَكَانَ مُجَابَ الدَّعْوَةِ وَہُوَ ابْنُ فَضَالَةَ.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کرتے تو ظہر کو عصر کے وقت تک مؤخر کر لیتے۔پھر اترتے اور ان دونوں کو جمع کر کے پڑھتے۔اور اگر سفر شروع کرنے سے پہلے ہی سورج ڈھل جاتا تو ظہر پڑھتے اور سوار ہو جاتے۔امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ مفضل (مذکورہ حدیث کے ایک راوی) مصر کے قاضی تھے۔مجاب الدعوۃ تھے اور وہ فضالہ کے صاحبزادے ہیں۔