Sunan Abi Dawood Hadith 1251 (سنن أبي داود)
[1251]صحیح
صحیح مسلم (730)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا ہُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْمَعْنَی عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللہِ ﷺ مِنْ التَّطَوُّعِ فَقَالَتْ كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّہْرِ أَرْبَعًا فِي بَيْتِي ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَی بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ الْمَغْرِبَ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَی بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ يُصَلِّي بِہِمْ الْعِشَاءَ ثُمَّ يَدْخُلُ بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ تِسْعَ رَكَعَاتٍ فِيہِنَّ الْوِتْرُ وَكَانَ يُصَلِّي لَيْلًا طَوِيلًا قَائِمًا وَلَيْلًا طَوِيلًا جَالِسًا فَإِذَا قَرَأَ وَہُوَ قَائِمٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَہُوَ قَائِمٌ وَإِذَا قَرَأَ وَہُوَ قَاعِدٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَہُوَ قَاعِدٌ وَكَانَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ صَلَّی رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ صَلَاةَ الْفَجْرِ ﷺ
عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ ﷺ کے نوافل کے متعلق معلوم کیا تو انہوں نے کہا: ’’آپ ﷺ ظہر سے پہلے میرے گھر میں چار رکعتیں پڑھتے تھے۔پھر تشریف لے جاتے اور لوگوں کو نماز پڑھاتے۔پھر میرے گھر میں لوٹ آتے اور دو رکعتیں پڑھتے۔اور آپ لوگوں کو مغرب کی نماز پڑھاتے،پھر میرے گھر میں لوٹ آتے اور دو رکعتیں پڑھتے۔اور آپ انہیں عشاء کی نماز پڑھاتے،پھر میرے گھر تشریف لاتے اور دو رکعتیں پڑھتے اور آپ ﷺ رات میں نو رکعات پڑھتے ان میں وتر (بھی) ہوتا۔آپ ﷺ ایک لمبی رات کھڑے ہو کر نماز پڑھتے اور ایک لمبی رات بیٹھ کر نماز پڑھتے۔جب آپ ﷺ کھڑے ہو کر قرات کرتے تو رکوع بھی کھڑے ہو کر کرتے اور سجدہ کرتے اور جب آپ ﷺ بیٹھ کر قرات کرتے تو رکوع بھی بیٹھ کر ہی کرتے اور سجدہ کرتے اور جب فجر طلوع ہو جاتی تو دو رکعتیں پڑھتے،پھر آپ ﷺ (مسجد) میں تشریف لے جاتے اور لوگوں کو فجر کی نماز پڑھاتے۔