Sunan Abi Dawood Hadith 1262 (سنن أبي داود)
[1262]صحیح
صحیح بخاری (1119) صحیح مسلم (743)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَكِيمٍ،حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ،حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ،عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ،عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ،عَنْ عَائِشَةَ،قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللہِ ﷺ إِذَا قَضَی صَلَاتَہُ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ نَظَرَ,فَإِنْ كُنْتُ مُسْتَيْقِظَةً،حَدَّثَنِي،وَإِنْ كُنْتُ نَائِمَةً أَيْقَظَنِي،وَصَلَّی الرَّكْعَتَيْنِ،ثُمَّ اضْطَجَعَ،حَتَّی يَأْتِيَہُ الْمُؤَذِّنُ فَيُؤْذِنَہُ بِصَلَاةِ الصُّبْحِ،فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ،ثُمَّ يَخْرُجُ إِلَی الصَّلَاةِ.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ آخر رات میں جب اپنی نماز مکمل فرما لیتے تو دیکھتے،اگر میں جاگ رہی ہوتی تو مجھ سے باتیں کرنے لگتے اور اگر سوئی ہوتی تو جگا دیتے اور دو رکعتیں پڑھتے،پھر لیٹ جاتے،حتیٰ کہ آپ کے پاس مؤذن آ کر آپ ﷺ کو صبح کے وقت کی اطلاع دیتا،پھر آپ ہلکی سی دو رکعتیں پڑھتے،پھر نماز کے لیے نکل جاتے۔