Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1285 (سنن أبي داود)

[1285]صحیح

انظر الحدیث الآتي (1286، 5243)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ،عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبَّادٍ ح،وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ،حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ الْمَعْنَی،عَنْ وَاصِلٍ،عَنْ يَحْيَی بْنِ عُقَيْلٍ،عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ،عَنْ أَبِي ذَرٍّ،عَنِ النَّبِيِّ ﷺ،قَالَ: يُصْبِحُ عَلَی كُلِّ سُلَامَی مِنِ ابْنِ آدَمَ صَدَقَةٌ،تَسْلِيمُہُ عَلَی مَنْ لَقِيَ صَدَقَةٌ،وَأَمْرُہُ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ،وَنَہْيُہُ عَنِ الْمُنْكَرِ صَدَقَةٌ،وَإِمَاطَتُہُ الْأَذَی عَنِ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ،وَبُضْعَةُ أَہْلِہِ صَدَقَةٌ وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِكَ كُلِّہِ,رَكْعَتَانِ مِنَ الضُّحَی. قَالَ أَبو دَاود: وَحَدِيثُ عَبَّادٍ أَتَمُّ وَلَمْ يَذْكُرْ مُسَدَّدٌ الْأَمْرَ وَالنَّہْيَ زَادَ فِي حَدِيثِہِ وَقَالَ كَذَا وَكَذَا وَزَادَ ابْنُ مَنِيعٍ فِي حَدِيثِہِ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللہِ! أَحَدُنَا يَقْضِي شَہْوَتَہُ وَتَكُونُ لَہُ صَدَقَةٌ؟ قَالَ: أَرَأَيْتَ لَوْ وَضَعَہَا فِي غَيْرِ حِلِّہَا,أَلَمْ يَكُنْ يَأْثَمُ؟!.

سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ،نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ’’صبح ہوتی ہے تو ابن آدم کے انگ انگ پر صدقہ لازم ہو چکا ہوتا ہے۔چنانچہ اس کا اپنے ملنے والوں کو سلام کہنا صدقہ ہے۔نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے۔برائی سے روکنا صدقہ ہے۔راستے سے اذیت والی چیز دور کرنا صدقہ ہے۔اور اہلیہ سے ہمبستر ہونا صدقہ ہے۔اور ان سب سے چاشت کی دو رکعتیں کفایت کرتی ہیں۔‘‘ امام ابوداؤد رحمہ اللہ نے کہا: عباد کی روایت زیادہ کامل ہے۔اور مسدد نے اپنی روایت میں امر و نہی کا بیان نہیں کیا بلکہ کہا: یہ اور یہ۔اور ابن منیع نے اپنی روایت میں اضافہ کیا،صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! انسان اپنی نفسانی خواہش پوری کرے اور یہ اس کے لیے صدقہ بنے؟ (کیوں کر؟) آپ ﷺ نے فرمایا ’’بتاؤ اگر وہ یہ کام حلال جگہ میں نہ کرتا (یعنی زنا کرتا) تو کیا گناہ نہ ہوتا۔‘‘