Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1296 (سنن أبي داود)

[1296] إسنادہ ضعیف

ابن ماجہ (1325)

عبد اللہ بن نافع بن العمیاء ضعفہ البخاري والجمہور وضعفہ راجح

وقال ابن حجر: مجہول (تقریب التہذیب:3658)

وفي سماعہ من عبد اللہ بن الحارث نظر

انوار الصحیفہ ص 54

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی،حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ،حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،حَدَّثَنِي عَبْدُ رَبِّہِ بْنُ سَعِيدٍ،عَنْ أَنَسِ بْنِ أَبِي أَنَسٍ،عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ نَافِعٍ،عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ عَنِ الْمُطَّلِبِ،عَنِ النَّبِيِّ ﷺ،قَالَ: الصَّلَاةُ مَثْنَی مَثْنَی,أَنْ تَشَہَّدَ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ،وَأَنْ تَبَاءَسَ،وَتَمَسْكَنَ وَتُقْنِعَ بِيَدَيْكَ،وَتَقُولَ: اللہُمَّ،اللہُمَّ،فَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَہِيَ خِدَاجٌ. سئِلَ أَبو دَاود عَنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ مَثْنَی؟ قَالَ: إِنْ شِئْتَ مَثْنَی،وَإِنْ شِئْتَ أَرْبَعًا

جناب عبداللہ بن حارث،مطلب سے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ’’نماز دو دو رکعت ہے۔یوں کہ تم ہر دو رکعت پر تشہد پڑھو،اپنی زاری اور مسکینی کا اظہار کرو،دونوں ہاتھ ااٹھاؤ اور کہو ((اللہم اللہم))‘‘ اے اللہ! اے اللہ!‘‘ اور جو یوں نہ کرے تو اس کی یہ نماز ناقص ہے۔امام ابوداؤد رحمہ اللہ سے رات کی نماز دو رکعت ہونے کے متعلق پوچھا گیا تو کہا: چاہو تو دو دو رکعت پڑھ لو اور چاہو تو چار چار۔