Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1303 (سنن أبي داود)

[1303] إسنادہ ضعیف

مقاتل بن بشیر مستور،وثقہ ابن حبان وحدہ،وقال الذھبي: لا یعرف(میزان الإعتدال 4/ 171)

انوار الصحیفہ ص 54

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

-حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ،حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ الْعُكْلِيُّ،حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ،حَدَّثَنِي مُقَاتِلُ بْنُ بَشِيرٍ الْعِجْلِيُّ،عَنْ شُرَيْحِ بْنِ ہَانِئٍ،عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللہُ عَنْہَا،قَالَ: سَأَلْتُہَا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللہِ ﷺ؟ فَقَالَتْ: مَا صَلَّی رَسُولُ اللہِ ﷺ الْعِشَاءَ قَطُّ فَدَخَلَ عَلَيَّ,إِلَّا صَلَّی أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ أَوْ سِتَّ رَكَعَاتٍ،وَلَقَدْ مُطِرْنَا مَرَّةً بِاللَّيْلِ،فَطَرَحْنَا لَہُ نِطَعًا،فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی ثُقْبٍ فِيہِ يَنْبُعُ الْمَاءُ مِنْہُ،وَمَا رَأَيْتُہُ مُتَّقِيًا الْأَرْضَ بِشَيْءٍ مِنْ ثِيَابِہِ قَطُّ.

شریح بن ہانی،سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان سے رسول اللہ ﷺ کی نماز کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ جب بھی عشاء کی نماز پڑھ کر میرے ہاں تشریف لاتے تو چار یا چھ رکعت پڑھتے۔ایک رات بارش ہو گئی ہم نے آپ ﷺ کے لیے چمڑا بچھا دیا،پس گویا میں دیکھ رہی ہوں کہ اس کے ایک سوراخ سے پانی نکل رہا تھا۔اور میں نے آپ ﷺ کو کبھی نہیں دیکھا کہ (اثنائے نماز میں) اپنے کپڑوں کو مٹی سے بچاتے ہوں۔