Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1312 (سنن أبي داود)

[1312]صحیح

صحیح بخاری (1150) صحیح مسلم (784)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ وَہَارُونُ بْنُ عَبَّادٍ الْأَزْدِيُّ أَنَّ إِسْمَاعِيلَ بْنَ إِبْرَاہِيمَ حَدَّثَہُمْ،حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ،عَنْ أَنَسٍ،قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللہِ ﷺ الْمَسْجِدَ،وَحَبْلٌ مَمْدُودٌ بَيْنَ سَارِيَتَيْنِ،فَقَالَ: مَا ہَذَا الْحَبْلُ؟،فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللہِ! ہَذِہِ حَمْنَةُ بِنْتُ جَحْشٍ تُصَلِّي،فَإِذَا أَعْيَتْ تَعَلَّقَتْ بِہِ،فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: لِتُصَلِّ مَا أَطَاقَتْ،فَإِذَا أَعْيَتْ فَلْتَجْلِسْ،قَالَ زِيَادٌ: فَقَالَ: مَا ہَذَا؟،فَقَالُوا: لِزَيْنَبَ تُصَلِّي،فَإِذَا كَسِلَتْ أَوْ فَتَرَتْ أَمْسَكَتْ بِہِ،فَقَالَ: حُلُّوہُ فَقَالَ: لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ نَشَاطَہُ،فَإِذَا كَسِلَ أَوْ فَتَرَ فَلْيَقْعُدْ.

سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہا کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے اور دو ستونوں کے درمیان ایک رسی لٹکی ہوئی تھی۔پوچھا: ’’یہ رسی کیسی ہے؟‘‘ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! یہ حمنہ بنت حجش نماز پڑھتی ہے،جب تھک جاتی ہے تو اس کے ساتھ لٹک جاتی ہے۔تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’جب تک طاقت ہو نماز پڑھے اور جب تھک جائے تو بیٹھ جائے۔‘‘ زیاد نے روایت کیا ’’آپ نے پوچھا یہ کیا ہے؟‘‘ تو (صحابہ کرام) کہنے لگے یہ زینب کی ہے،نماز پڑھتی رہتی ہے،جب سست ہو جاتی ہے یا تھک جاتی ہے تو اسے تھام لیتی ہے۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’اسے کھول دو۔تمہیں چاہیئے کہ جب تک چستی سے نماز پڑھی جائے پڑھو،جب سستی محسوس کرو یا تھک جاؤ تو بیٹھ جاؤ۔“