Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1321 (سنن أبي داود)

[1321] إسنادہ ضعیف

قتادۃ وسعید بن أبي عروبۃ مدلسان وعنعنا

انوار الصحیفہ ص 55

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ،حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ،حَدَّثَنَا سَعِيدٌ،عَنْ قَتَادَةَ،عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ،فِي ہَذِہِ الْآيَةِ-تَتَجَافَی جُنُوبُہُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّہُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّارَزَقْنَاہُمْ يُنْفِقُونَ[السجدة: 16]-،قَالَ: كَانُوا يَتَيَقَّظُونَ مَا بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ,يُصَلُّونَ. وَكَانَ الْحَسَنُ يَقُولُ قِيَامُ اللَّيْلِ .

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ اس آیت کریمہ ((تتجا فی جنوبہم عن المضاجع یدعون ربہم خوفا وطمعا ومما رزقناہم ینفقون)) ’’ان کے پہلو بستروں سے دور رہتے ہیں،وہ اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں اور جو ہم نے ان کو دیا اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔‘‘ کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ یہ لوگ (صحابہ) مغرب اور عشاء کے درمیان جاگتے تھے،یعنی نماز پڑھتے تھے۔اور جناب حسن بصری اس سے رات کا قیام (تہجد) مراد لیتے ہیں۔