Sunan Abi Dawood Hadith 1341 (سنن أبي داود)
[1341]صحیح
صحیح بخاری (1147) صحیح مسلم (737)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
-حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ،عَنْ مَالِكٍ،عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ،عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ،أَنَّہُ أَخْبَرَہُ, أَنَّہُ سَأَلَ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ ﷺ: كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللہِ ﷺ فِي رَمَضَانَ؟ فَقَالَتْ: مَا كَانَ رَسُولُ اللہِ ﷺ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ،وَلَا فِي غَيْرِہِ عَلَی إِحْدَی عَشْرَةَ رَكْعَةً،يُصَلِّي أَرْبَعًا،فَلَا تَسْأَلْ،عَنْ حُسْنِہِنَّ وَطُولِہِنَّ،ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا،فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِہِنَّ وَطُولِہِنَّ،ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا،قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِي اللہم عَنْہَا: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللہِ! أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ؟ قَالَ: يَا عَائِشَةُ! إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ،وَلَا يَنَامُ قَلْبِي.
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رمضان میں رسول اللہ ﷺ کی نماز کیسے ہوتی تھی؟ تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ رمضان یا غیر رمضان میں گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھا کرتے تھے۔آپ ﷺ چار رکعتیں پڑھتے،مت پوچھو کہ وہ کتنی عمدہ اور کتنی طویل ہوتی تھیں! پھر چار رکعتیں پڑھتے،مت پوچھو کہ وہ کتنی عمدہ اور کتنی طویل ہوتی تھیں! (یعنی انتہائی ٹھہراؤ اور اطمینان سے پڑھتے اور قرات ازحد طویل ہوتی تھی) پھر تین رکعات پڑھتے۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے آپ ﷺ سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ وتروں سے پہلے سو جاتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ’’اے عائشہ! میری آنکھیں سوتی ہیں مگر دل نہیں سوتا‘‘۔