Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1343 (سنن أبي داود)

[1343]صحیح

انظر الحدیث السابق (1342) والآتیین (1344، 1345)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ،حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ،عَنْ سَعِيدٍ،عَنْ قَتَادَةَ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ،قَالَ: يُصَلِّي ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ لَا يَجْلِسُ فِيہِنَّ إِلَّا عِنْدَ الثَّامِنَةِ،فَيَجْلِسُ فَيَذْكُرُ اللہَ عَزَّ وَجَلَّ،ثُمَّ يَدْعُو ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا يُسْمِعُنَا،ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَہُوَ جَالِسٌ بَعْدَمَا يُسَلِّمُ،ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَةً فَتِلْكَ إِحْدَی عَشْرَةَ رَكْعَةً يَا بُنَيَّ،فَلَمَّا أَسَنَّ رَسُولُ اللہِ ﷺ،وَأَخَذَ اللَّحْمَ,أَوْتَرَ بِسَبْعٍ وَصَلَّی رَكْعَتَيْنِ وَہُوَ جَالِسٌ بَعْدَمَا يُسَلِّمُ... بِمَعْنَاہُ،إِلَی: مُشَافَہَةً.

سعید نے قتادہ سے اپنی سند سے اسی مذکورہ حدیث کی مانند روایت کیا۔کہا: آپ ﷺ آٹھ رکعات پڑھتے ان میں کسی میں نہ بیٹھتے،صرف آٹھویں رکعت پر بیٹھتے،اللہ کا ذکر اور دعا کرتے پھر سلام پھیرتے اس طرح کہ ہمیں سنواتے (یعنی بلند آواز سے سلام کہتے) پھر سلام کے بعد بیٹھے بیٹھے دو رکعتیں پڑھتے،پھر ایک رکعت پڑھتے۔بیٹے! یہ کل گیارہ رکعتیں ہوتیں۔پھر جب رسول اللہ ﷺ بڑی عمر کے ہو گئے اور کچھ فربہ بھی تو آپ سات رکعت وتر پڑھنے لگے اور سلام کے بعد بیٹھے بیٹھے دو رکعتیں پڑھتے۔سابقہ حدیث کے ہم معنی ’’بالمشافہ سنتا‘‘ تک بیان کیا۔