Sunan Abi Dawood Hadith 1353 (سنن أبي داود)
[1353]صحیح
انظر الحدیث السابق (58) ورواہ مسلم (763)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
َدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی،حَدَّثَنَا ہُشَيْمٌ،أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ،عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ح،وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ،عَنْ حُصَيْنٍ،عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ،عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبَّاسٍ،عَنْ أَبِيہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ رَقَدَ عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ،فَرَآہُ اسْتَيْقَظَ،فَتَسَوَّكَ وَتَوَضَّأَ،وَہُوَ يَقُولُ: إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ[آل عمران: 190]،حَتَّی خَتَمَ السُّورَةَ،ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی رَكْعَتَيْنِ،أَطَالَ فِيہِمَا الْقِيَامَ،وَالرُّكُوعَ،وَالسُّجُودَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَنَامَ،حَتَّی نَفَخَ،ثُمَّ فَعَلَ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ،بِسِتِّ رَكَعَاتٍ،كُلُّ ذَلِكَ يَسْتَاكُ،ثُمَّ يَتَوَضَّأُ،وَيَقْرَأُ ہَؤُلَاءِ الْآيَاتِ،ثُمَّ أَوْتَرَ, قَالَ عُثْمَانُ بِثَلَاثِ رَكَعَاتٍ،فَأَتَاہُ الْمُؤَذِّنُ فَخَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ. وَقَالَ ابْنُ عِيسَی ثُمَّ أَوْتَرَ،فَأَتَاہُ بِلَالٌ،فَآذَنَہُ بِالصَّلَاةِ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ،فَصَلَّی رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ،ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ،ثُمَّ اتَّفَقَا وَہُوَ يَقُولُ: اللہُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا،وَاجْعَلْ فِي لِسَانِي نُورًا،وَاجْعَلْ فِي سَمْعِي نُورًا،وَاجْعَلْ فِي بَصَرِي نُورًا،وَاجْعَلْ خَلْفِي نُورًا،وَأَمَامِي نُورًا،وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا،وَمِنْ تَحْتِي نُورًا،اللہُمَّ وَأَعْظِمْ لِي نُورًا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ (ایک بار) نبی کریم ﷺ کے ہاں سوئے تھے۔انہوں نے دیکھا کہ آپ ﷺ جاگے،مسواک کی اور وضو کیا۔اس دوران میں آپ (( إن فی خلق السموات والأرض )) سے لے کر آخر سورت تک تلاوت فرما رہے تھے۔پھر آپ ﷺ نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوئے۔آپ ﷺ نے دو رکعتیں پڑھیں،ان کا قیام،رکوع اور سجود بہت لمبا کیا۔پھر آپ ﷺ پلٹے اور سو گئے،حتیٰ کہ خراٹے لینے لگے۔آپ ﷺ نے اس طرح تین بار کیا۔چھ رکعتیں پڑھیں۔ہر بار آپ ﷺ اٹھ کر مسواک کرتے،وضو کرتے اور مذکورہ آیات کی تلاوت کرتے۔پھر آپ ﷺ نے وتر پڑھے۔عثمان کا بیان ہے کہ آپ ﷺ نے تین رکعتیں پڑھیں۔پھر مؤذن آ گیا تو آپ ﷺ نماز کے لیے تشریف لے گئے۔محمد بن عیسٰی نے بیان کیا کہ پھر آپ ﷺ نے وتر پڑھے،پھر بلال آ گئے،انہوں نے آپ ﷺ کو نماز کا وقت ہو جانے کی اطلاع دی جب کہ فجر طلوع ہوئی۔پھر آپ ﷺ نے فجر کی سنتیں پڑھیں،پھر آپ ﷺ نماز کے لیے تشریف لے گئے۔اس کے بعد دونوں راویوں (ابن عیسٰی اور عثمان) کا متفقہ بیان ہے کہ نماز کے لیے جاتے ہوئے آپ ﷺ پڑھ رہے تھے (( اللہم اجعل فی قلبی نورا،واجعل فی لسانی نورا،واجعل فی سمعی نورا،واجعل فی بصری نورا،واجعل خلفی نورا،وأمامی نورا،واجعل من فوقی نورا،ومن تحتی نورا،اللہم وأعظم لی نورا )) ’’اے اﷲ! میرے دل میں نور بھر دے،میری زبان میں نور کر دے،میرے کانوں میں نور کر دے،میری آنکھوں میں نور کر دے،میرے پیچھے نور کر دے،میرے آگے نور کر دے،میرے اوپر نور کر دے،میرے نیچے نور کر دے۔اے اﷲ! میرے لیے نور کو بہت عظیم کر دے۔‘‘