Sunan Abi Dawood Hadith 1361 (سنن أبي داود)
[1361]صحیح
صحیح بخاری (1159)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
-حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ وَجَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ يَزِيدَ الْمُقْرِئَ أَخْبَرَہُمَا،عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ،عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ،عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ،عَنْ أَبِي سَلَمَةَ،عَنْ عَائِشَةَ،أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ صَلَّی الْعِشَاءَ،ثُمَّ صَلَّی ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ قَائِمًا،وَرَكْعَتَيْنِ بَيْنَ الْأَذَانَيْنِ،وَلَمْ يَكُنْ يَدَعُہُمَا. قَالَ جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ فِي حَدِيثِہِ وَرَكْعَتَيْنِ جَالِسًا بَيْنَ الْأَذَانَيْنِ. زَادَ: جَالِسًا.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عشاء کی نماز پڑھی،پھر کھڑے ہو کر آٹھ رکعتیں پڑھیں۔اور دونوں اذانوں (فجر کی اذان اور اقامت) کے درمیان دو رکعتیں پڑھیں اور آپ ﷺ انہیں ترک نہ کیا کرتے تھے۔جعفر بن مسافر کی روایت ہے کہ دو اذانوں کے مابین دو رکعتیں بیٹھ کر پڑھتے۔یہ اضافہ (بیٹھ کر) جعفر بن مسافر کا ہے۔