Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1364 (سنن أبي داود)

[1364]صحیح

صحیح بخاری (992) صحیح مسلم (763)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ،حَدَّثَنِي أَبِي،عَنْ جَدِّي،عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ،عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي ہِلَالٍ،عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ أَنَّ كُرَيْبًا-مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ-،أَخْبَرَہُ أَنَّہُ قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ: كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللہِ ﷺ بِاللَّيْلِ؟ قَالَ: بِتُّ عِنْدَہُ لَيْلَةً،وَہُوَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ،فَنَامَ حَتَّی إِذَا ذَہَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ أَوْ نِصْفُہُ,اسْتَيْقَظَ،فَقَامَ إِلَی شَنٍّ فِيہِ مَاءٌ،فَتَوَضَّأَ وَتَوَضَّأْتُ مَعَہُ،ثُمَّ قَامَ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِہِ عَلَی يَسَارِہِ،فَجَعَلَنِي عَلَی يَمِينِہِ،ثُمَّ وَضَعَ يَدَہُ عَلَی رَأْسِي،كَأَنَّہُ يَمَسُّ أُذُنِي،كَأَنَّہُ يُوقِظُنِي فَصَلَّی رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ،قَدْ قَرَأَ فِيہِمَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ،ثُمَّ سَلَّمَ،ثُمَّ صَلَّی،حَتَّی صَلَّی إِحْدَی عَشْرَةَ رَكْعَةً بِالْوِتْرِ،ثُمَّ نَامَ،فَأَتَاہُ بِلَالٌ فَقَالَ: الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللہِ! فَقَامَ فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ،ثُمَّ صَلَّی لِلنَّاسِ.

کریب مولیٰ ابن عباس کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے دریافت کیا کہ رسول اللہ ﷺ رات کو کیسے نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: میں نے ایک رات آپ ﷺ کے ہاں گزاری جبکہ آپ ﷺ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں تھے،آپ ﷺ سو گئے،جب تہائی رات گزر گئی یا آدھی،تو آپ ﷺ اٹھے،مشکیزے کی طرف گئے،اس میں پانی تھا،آپ ﷺ نے وضو کیا،تب میں نے بھی آپ ﷺ کے ساتھ وضو کیا۔پھر آپ ﷺ کھڑے ہو گئے،میں بھی آپ ﷺ کے بائیں پہلو میں کھڑا ہو گیا،تو آپ ﷺ نے مجھے دائیں طرف کر لیا۔پھر آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ میرے سر پر رکھا گویا آپ ﷺ میرے کان کو چھو رہے ہوں،مجھے جگا رہے ہوں،تو آپ ﷺ نے دو رکعتیں پڑھیں ہلکی ہلکی،میں سمجھتا ہوں کہ آپ ﷺ نے ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ پڑھی،پھر سلام پھیرا۔حتیٰ کہ گیارہ رکعتیں پڑھیں وتر سمیت،پھر سو گئے حتیٰ کہ آپ ﷺ کے پاس سیدنا بلال رضی اللہ عنہ آئے اور کہا:،نماز،اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ کھڑے ہوئے،دو رکعتیں پڑھیں۔پھر لوگوں کو نماز پڑھائی۔