Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1374 (سنن أبي داود)

[1374]إسنادہ حسن

أصلہ تقدم (1368)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا ہَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ،حَدَّثَنَا عَبْدَةُ،عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو،عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِيمَ،عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ،عَنْ عَائِشَةَ،قَالَتْ: كَانَ النَّاسُ يُصَلُّونَ فِي الْمَسْجِدِ فِي رَمَضَانَ أَوْزَاعًا،فَأَمَرَنِي رَسُولُ اللہِ ﷺ،فَضَرَبْتُ لَہُ حَصِيرًا فَصَلَّی عَلَيْہِ... بِہَذِہِ الْقِصَّةِ،قَالَتْ فِيہِ: قَالَ:-تَعْنِي: النَّبِيَّ ﷺ-: أَيُّہَا النَّاسُ! أَمَا وَاللہِ مَا بِتُّ لَيْلَتِي ہَذِہِ بِحَمْدِ اللہِ غَافِلًا،وَلَا خَفِيَ عَلَيَّ مَكَانُكُمْ.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ لوگ مسجد میں ٹکڑیوں میں بٹ کر نماز پڑھتے تھے۔رسول اللہ ﷺ نے مجھے حکم دیا تو میں نے آپ ﷺ کے لیے چٹائی بچھا دی۔آپ ﷺ نے نماز پڑھی،اور یہ قصہ بیان کیا،اور آپ ﷺ نے فرمایا ’’لوگو! میں نے اللہ کے فضل سے رات غفلت میں نہیں گزاری اور نہ تمہارا یہاں جمع ہونا مجھ پر مخفی رہا ہے۔‘‘