Sunan Abi Dawood Hadith 1377 (سنن أبي داود)
[1377]صحیح
وللحدیث شاھد قوي عند البیہقي (2/495) من حدیث ثعلبۃ بن أبي مالک رضی اللہ عنہ ولہ رؤیۃ فالحدیث حسن
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْہَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِي مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيہِ عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللہِ ﷺ فَإِذَا أُنَاسٌ فِي رَمَضَانَ يُصَلُّونَ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ مَا ہَؤُلَاءِ فَقِيلَ ہَؤُلَاءِ نَاسٌ لَيْسَ مَعَہُمْ قُرْآنٌ وَأُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ يُصَلِّي وَہُمْ يُصَلُّونَ بِصَلَاتِہِ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ أَصَابُوا وَنِعْمَ مَا صَنَعُوا قَالَ أَبُو دَاوُد لَيْسَ ہَذَا الْحَدِيثُ بِالْقَوِيِّ مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ ضَعِيفٌ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور دیکھا کہ لوگ رمضان میں مسجد کی ایک جانب میں نماز پڑھ رہے ہیں۔آپ ﷺ نے پوچھا ’’ان کو کیا ہے؟‘‘ کہا گیا کہ ان لوگوں کو قرآن یاد نہیں ہے اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نماز پڑھ رہے ہیں تو یہ لوگ بھی ان کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں،تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ’’انہوں نے درست کیا اور بہت خوب کیا۔‘‘ امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث قوی نہیں ہے۔مسلم بن خالد ضعیف ہے۔