Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1378 (سنن أبي داود)

[1378]صحیح

صحیح مسلم (1169)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُسَدَّدٌ الْمَعْنَی،قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ،عَنْ عَاصِمٍ،عَنْ زِرٍّ،قَالَ: قُلْتُ لِأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ: أَخْبِرْنِي عَنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ يَا أَبَا الْمُنْذِرِ,فَإِنَّ صَاحِبَنَا سُئِلَ عَنْہَا؟ فَقَالَ: مَنْ يَقُمِ الْحَوْلَ يُصِبْہَا؟ فَقَالَ: رَحِمَ اللہُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ،وَاللہِ لَقَدْ عَلِمَ أَنَّہَا فِي رَمَضَانَ زَادَ مُسَدَّدٌ وَلَكِنْ كَرِہَ أَنْ يَتَّكِلُوا،أَوْ أَحَبَّ أَنْ لَا يَتَّكِلُوا،ثُمَّ اتَّفَقَا وَاللہِ إِنَّہَا لَفِي رَمَضَانَ لَيْلَةَ سَبْعٍ وَعِشْرِينَ-لَا يَسْتَثْنِي-،قُلْتُ: يَا أَبَا الْمُنْذِرِ! أَنَّی عَلِمْتَ ذَلِكَ؟ قَالَ: بِالْآيَةِ الَّتِي،أَخْبَرَنَا رَسُولُ اللہِ ﷺ،قُلْتُ لِزِرٍّ: مَا الْآيَةُ؟ قَالَ: تُصْبِحُ الشَّمْسُ صَبِيحَةَ تِلْكَ اللَّيْلَةِ مِثْلَ الطَّسْتِ،لَيْسَ لَہَا شُعَاعٌ,حَتَّی تَرْتَفِعَ

کہ لوگ اسی پر تکیہ نہ کر لیں۔(پھر سلیمان اور مسدد دونوں نے کہا) قسم اللہ کی! یہ رمضان کی ستائیسویں شب کو ہوتی ہے،انشاء اللہ نہ کہا: میں نے کہا: اے ابوالمنذر! آپ کو اس کا کیسے علم ہوا؟ انہوں نے کہا: اس علامت سے،جو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بتائی ہے۔کہ لوگ اسی پر تکیہ نہ کر لیں۔(پھر سلیمان اور مسدد دونوں نے کہا) قسم اللہ کی! یہ رمضان کی ستائیسویں شب کو ہوتی ہے،انشاء اللہ نہ کہا: میں نے کہا: اے ابوالمنذر! آپ کو اس کا کیسے علم ہوا؟ انہوں نے کہا: اس علامت سے،جو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بتائی ہے۔(عاصم نے کہا) میں نے جناب زر سے پوچھا وہ علامت کیا ہے؟ انہوں نے کہا: اس رات کی صبح کو سورج طشت (تانبے کی بڑی پلیٹ) کی طرح نکلتا ہے اور اونچا ہونے تک اس میں شعاع (اور حدت) نہیں ہوتی۔