Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1380 (سنن أبي داود)

[1380]إسنادہ حسن

وأصلہ عند مسلم (1168) وانظر الحدیث السابق (1249) مشکوۃ المصابیح (2094)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَيْرٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِيمَ عَنْ ابْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أُنَيْسٍ الْجُہَنِيِّ عَنْ أَبِيہِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللہِ إِنَّ لِي بَادِيَةً أَكُونُ فِيہَا وَأَنَا أُصَلِّي فِيہَا بِحَمْدِ اللہِ فَمُرْنِي بِلَيْلَةٍ أَنْزِلُہَا إِلَی ہَذَا الْمَسْجِدِ فَقَالَ انْزِلْ لَيْلَةَ ثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ فَقُلْتُ لِابْنِہِ كَيْفَ كَانَ أَبُوكَ يَصْنَعُ قَالَ كَانَ يَدْخُلُ الْمَسْجِدَ إِذَا صَلَّی الْعَصْرَ فَلَا يَخْرُجُ مِنْہُ لِحَاجَةٍ حَتَّی يُصَلِّيَ الصُّبْحَ فَإِذَا صَلَّی الصُّبْحَ وَجَدَ دَابَّتَہُ عَلَی بَابِ الْمَسْجِدِ فَجَلَسَ عَلَيْہَا فَلَحِقَ بِبَادِيَتِہِ

سیدنا عبداللہ بن انیس جہنی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں دیہات میں رہتا ہوں اور بحمدللہ وہیں نماز پڑھتا ہوں۔تو آپ مجھے کسی رات (لیلۃ القدر) کے متعلق ارشاد فرما دیں کہ اس رات میں یہاں اس مسجد میں آ جاؤں۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’تیئیسویں کی رات کو آ جانا۔‘‘ (محمد بن ابراہیم نے کہا) میں نے ان کے بیٹے (ضمرہ بن عبداللہ) سے کہا: تو تمہارے والد کیسے کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا:،وہ عصر پڑھ کر مسجد میں داخل ہو جایا کرتے تھے اور کسی حاجت کے لیے باہر نہ نکلتے تھے،حتیٰ کہ صبح کی نماز پڑھتے۔پس نماز صبح کے بعد اپنی سواری مسجد کے دروازے پر پاتے تھے،اس پر بیٹھتے اور اپنی منزل پر (دیہات میں) چلے آتے۔