Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1382 (سنن أبي داود)

[1382]صحیح

صحیح بخاری (2027) صحیح مسلم (1167)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْہَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللہِ ﷺ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ فَاعْتَكَفَ عَامًا حَتَّی إِذَا كَانَتْ لَيْلَةُ إِحْدَی وَعِشْرِينَ وَہِيَ اللَّيْلَةُ الَّتِي يَخْرُجُ فِيہَا مِنْ اعْتِكَافِہِ قَالَ مَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعِي فَلْيَعْتَكِفْ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ وَقَدْ رَأَيْتُ ہَذِہِ اللَّيْلَةَ ثُمَّ أُنْسِيتُہَا وَقْدَ رَأَيْتُنِي أَسْجُدُ مِنْ صَبِيحَتِہَا فِي مَاءٍ وَطِينٍ فَالْتَمِسُوہَا فِي كُلِّ وِتْرٍ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَمَطَرَتْ السَّمَاءُ مِنْ تِلْكَ اللَّيْلَةِ وَكَانَ الْمَسْجِدُ عَلَی عَرِيشٍ فَوَكَفَ الْمَسْجِدُ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَأَبْصَرَتْ عَيْنَايَ رَسُولَ اللہِ ﷺ وَعَلَی جَبْہَتِہِ وَأَنْفِہِ أَثَرُ الْمَاءِ وَالطِّينِ مِنْ صَبِيحَةِ إِحْدَی وَعِشْرِينَ

سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔آپ ﷺ نے ایک سال اعتکاف کیا،حتیٰ کہ جب اکیسیویں رات آ گئی اور (قبل ازیں) آپ ﷺ اس رات کو اپنے اعتکاف سے نکل آیا کرتے تھے،تو آپ ﷺ نے فرمایا ’’جس نے میرے ساتھ اعتکاف کیا ہے تو وہ آخری عشرہ اعتکاف کرے۔میں نے اس رات (لیلۃ القدر) کو دیکھا ہے،مگر بھلوا دیا گیا ہوں۔اور میں نے اپنے آپ کو دیکھا ہے کہ اس کی صبح کو پانی اور مٹی (کیچڑ) میں سجدہ کر رہا ہوں۔چنانچہ تم اسے آخری عشرے میں تلاش کرو اور اسے ہر طاق رات میں تلاش کرو۔‘‘ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں چنانچہ اسی رات بارش ہو گئی اور مسجد کی چھت،جو چھڑیوں کی بنی ہوئی (چھپر نما) تھی،ٹپک پڑی۔میری آنکھوں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ کی پیشانی اور ناک پر پانی اور مٹی (کیچڑ) کا نشان تھا اور یہ اکیسویں رات کی صبح تھی۔