Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1390 (سنن أبي داود)

[1390]صحیح

أخرجہ الترمذي (2949 وسندہ صحیح) وابن ماجہ (1347 وسندہ صحیح) ورواہ الشعبۃ عن قتادۃ بہ (مسند أحمد 2/195)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ أَخْبَرَنَا ہَمَّامٌ أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللہِ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّہُ قَالَ يَا رَسُولَ اللہِ فِي كَمْ أَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ فِي شَہْرٍ قَالَ إِنِّي أَقْوَی مِنْ ذَلِكَ يُرَدِّدُ الْكَلَامَ أَبُو مُوسَی وَتَنَاقَصَہُ حَتَّی قَالَ اقْرَأْہُ فِي سَبْعٍ قَالَ إِنِّي أَقْوَی مِنْ ذَلِكَ قَالَ لَا يَفْقَہُ مَنْ قَرَأَہُ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں کتنے دنوں میں قرآن پڑھوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ’’ایک مہینے میں‘‘ انہوں نے کہا: میں اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں۔ابوموسیٰ (ابن مثنیٰ) نے یہ جملہ بار بار دہرایا۔یعنی انہوں نے اس مدت میں کمی چاہی۔بالآخر آپ ﷺ نے فرمایا ’’سات دنوں میں پڑھو۔‘‘ انہوں نے کہا: میں اس سے بھی زیادہ طاقت رکھتا ہوں۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’جس شخص نے تین دن سے کم میں قرآن پڑھا،اس نے اسے سمجھا ہی نہیں۔‘‘