Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1395 (سنن أبي داود)

[1395]إسنادہ حسن

أخرجہ الترمذي (2947 وسندہ حسن)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ سِمَاكِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ وَہْبِ بْنِ مُنَبِّہٍ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّہُ سَأَلَ النَّبِيَّ ﷺ فِي كَمْ يُقْرَأُ الْقُرْآنُ قَالَ فِي أَرْبَعِينَ يَوْمًا ثُمَّ قَالَ فِي شَہْرٍ ثُمَّ قَالَ فِي عِشْرِينَ ثُمَّ قَالَ فِي خَمْسَ عَشْرَةَ ثُمَّ قَالَ فِي عَشْرٍ ثُمَّ قَالَ فِي سَبْعٍ لَمْ يَنْزِلْ مِنْ سَبْعٍ

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ کتنے دنوں میں قرآن پڑھا جائے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ’’چالیس دنوں میں‘‘ پھر فرمایا ’’ایک مہینے میں‘‘ پھر کہا ’’بیس دنوں میں‘‘ پھر کہا: ’’پندرہ دنوں میں‘‘ پھر کہا ’’دس دنوں میں‘‘ پھر کہا ’’سات دنوں میں‘‘ اور سات سے کم نہیں کیا۔