Sunan Abi Dawood Hadith 1398 (سنن أبي داود)
[1398]إسنادہ حسن
صححہ ابن خزیمۃ (1144 وسندہ حسن) مشکوۃ المصابیح (1201)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرٌو أَنَّ أَبَا سَوِيَّةَ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ حُجَيْرَةَ يُخْبِرُ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ مَنْ قَامَ بِعَشْرِ آيَاتٍ لَمْ يُكْتَبْ مِنْ الْغَافِلِينَ وَمَنْ قَامَ بِمِائَةِ آيَةٍ كُتِبَ مِنْ الْقَانِتِينَ وَمَنْ قَامَ بِأَلْفِ آيَةٍ كُتِبَ مِنْ الْمُقَنْطِرِينَ قَالَ أَبُو دَاوُد ابْنُ حُجَيْرَةَ الْأَصْغَرُ عَبْدُ اللہِ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ حُجَيْرَةَ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’جس شخص نے دس آیتوں سے قیام کیا وہ غافلوں میں شمار نہیں ہوتا۔اور جو سو آیتوں سے قیام کرے وہ (( قانتین )) (عابدین) میں لکھا جاتا ہے۔اور جو ہزار آیتوں سے قیام کرے وہ (( لمقنطرین )) (بےانتہا ثواب جمع کرنے والوں) میں لکھا جاتا ہے۔‘‘ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ابن حجیرہ الاصغر سے مراد عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن حجیرہ ہے۔