Sunan Abi Dawood Hadith 1399 (سنن أبي داود)
[1399]إسنادہ حسن
عیسی بن ھلال: صدوق، و ثقہ ابن حبان والحاکم وغیرھما و حدیثہ حسن مشکوۃ المصابیح (1479، 2183)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی الْبَلْخِيُّ وَہَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللہِ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ عَنْ عِيسَی بْنِ ہِلَالٍ الصَّدَفِيِّ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَتَی رَجُلٌ رَسُولَ اللہِ ﷺ فَقَالَ أَقْرِئْنِي يَا رَسُولَ اللہِ فَقَالَ اقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ ذَوَاتِ الر فَقَالَ كَبُرَتْ سِنِّي وَاشْتَدَّ قَلْبِي وَغَلُظَ لِسَانِي قَالَ فَاقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ ذَوَاتِ حاميم فَقَالَ مِثْلَ مَقَالَتِہِ فَقَالَ اقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ الْمُسَبِّحَاتِ فَقَالَ مِثْلَ مَقَالَتِہِ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللہِ أَقْرِئْنِي سُورَةً جَامِعَةً فَأَقْرَأَہُ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا زُلْزِلَتْ الْأَرْضُ حَتَّی فَرَغَ مِنْہَا فَقَالَ الرَّجُلُ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَا أَزِيدُ عَلَيْہَا أَبَدًا ثُمَّ أَدْبَرَ الرَّجُلُ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ أَفْلَحَ الرُّوَيْجِلُ مَرَّتَيْنِ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا،اے اللہ کے رسول! مجھے کچھ قرآن پڑھائیے۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’تین سورتیں پڑھو جن کی ابتداء میں (( الراء )) ہے‘‘ (یونس،ہود اور یوسف) اس نے کہا: میری عمر بڑی ہو گئی ہے۔دل سخت ہو گیا ہے (نسیان غالب ہے) اور زبان موٹی ہو گئی ہے (اس وجہ سے یہ بڑی بڑی سورتیں یاد نہیں کر سکتا) آپ نے فرمایا ’’تو (( حم )) والی تین سورتیں پڑھ لو‘‘ اس پر بھی اس نے اپنی پہلی بات ہی کہی۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’تو (( لمسبحات)) والی تین سورتیں یاد کر لو۔‘‘ (جن کے شروع میں (( سبح))یا (( یسبح)) آتا ہے) اس پر بھی اس نے اپنی وہی بات دہرائی اور کہنے لگا۔اے اللہ کے رسول! مجھے کوئی جامع سورت پڑھا دیجئیے۔تو نبی کریم ﷺ نے اس کو سورۃ (( إذا زلزلت الأرض )) پڑھائی،آخر تک۔تب وہ شخص کہنے لگا،قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! میں اس سے کبھی زیادہ نہ کروں گا۔پھر وہ پیٹھ پھیر کر چلا گیا تو نبی کریم ﷺ نے دو مرتبہ فرمایا ’’اس چھوٹے سے مرد نے نجات پائی۔‘‘