Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1425 (سنن أبي داود)

[1425]صحیح

أبو إسحاق تابعہ ابنہ یونس عند أحمد (1/ 199 ح 1718، وسندہ صحیح) ویونس برئ من التدلیس، وصححہ ابن خزیمۃ (1096 وسندہ صحیح، 1095) مشکوۃ المصابیح (1273)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَحْمَدُ بْنُ جَوَّاسٍ الْحَنَفِيُّ،قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ،عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ،عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ،عَنْ أَبِي الْحَوْرَاءِ،قَالَ: قَالَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِي اللہُ عَنْہُمَا عَلَّمَنِي رَسُولُ اللہِ ﷺ كَلِمَاتٍ أَقُولُہُنَّ فِي الْوِتْرِ-قَالَ: ابْنُ جَوَّاسٍ فِي قُنُوتِ الْوِتْرِ-. (اللہُمَّ اہْدِنِي فِيمَنْ ہَدَيْتَ،وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ،وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ،وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ،وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ،إِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَی عَلَيْكَ،وَإِنَّہُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ،وَلَا يَعِزُّ مَنْ عَادَيْتَ،تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ).

ابواسحاق نے برید بن ابی مریم سے انہوں نے ابوالحوراء سے روایت کی کہ جناب حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے کچھ کلمات تعلیم فرمائے جنہیں میں وتر میں کہا کروں۔(استاد) ابن جواس کے لفظ ہیں ’’میں انہیں وتر کے قنوت میں پڑھا کروں۔‘‘ اور وہ یہ ہیں ((اللہم اہدنی فیمن ہدیت،وعافنی فیمن عافیت،وتولنی فیمن تولیت،وبارک لی فیما أعطیت،وقنی شر ما قضیت إنک تقضی ولا یقضی علیک،وإنہ لا یذل من والیت،ولا یعز من عادیت،تبارکت ربنا وتعالیت))‘‘ اے اللہ! جن لوگوں کو تو نے ہدایت دی ہے مجھے بھی ان کے ساتھ ہدایت دے۔اور جن کو تو نے عافیت دی ہے مجھے بھی ان کے ساتھ عافیت دے (یعنی ہر قسم کی برائیوں اور پریشانیوں وغیرہ سے) اور جن کا تو والی (دوست اور محافظ) بنا ہے ان کے ساتھ میرا بھی والی بن۔اور جو نعمتیں تو نے عنایت فرمائی ہیں ان میں مجھے برکت دے۔اور جو فیصلے تو نے فرمائے ہیں ان کے شر سے مجھے محفوظ رکھ۔بلاشبہ فیصلے تو ہی کرتا ہے،تیرے مقابلے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوتا۔اور جس کا تو والی اور محافظ ہو وہ کہیں ذلیل نہیں ہو سکتا۔اور جس کا تو مخالف ہو وہ کبھی عزت نہیں پا سکتا،بڑی برکتوں (اور عظمتوں) والا ہے تو اے ہمارے رب! اور بہت بلند و بالا ہے۔‘‘