Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1439 (سنن أبي داود)

[1439]إسنادہ صحیح

أخرجہ الترمذي (470 وسندہ صحیح) والنسائي (1680 وسندہ صحیح) وصححہ ابن خزیمۃ (1101 وسندہ صحیح)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ قَالَ زَارَنَا طَلْقُ بْنُ عَلِيٍّ فِي يَوْمٍ مِنْ رَمَضَانَ وَأَمْسَی عِنْدَنَا وَأَفْطَرَ ثُمَّ قَامَ بِنَا اللَّيْلَةَ وَأَوْتَرَ بِنَا ثُمَّ انْحَدَرَ إِلَی مَسْجِدِہِ فَصَلَّی بِأَصْحَابِہِ حَتَّی إِذَا بَقِيَ الْوِتْرُ قَدَّمَ رَجُلًا فَقَالَ أَوْتِرْ بِأَصْحَابِكَ فَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ لَا وِتْرَانِ فِي لَيْلَةٍ

قیس بن طلق بیان کرتے ہیں کہ سیدنا طلق بن علی رضی اللہ عنہ رمضان میں ایک دن ہمارے ہاں آئے اور ہمارے ہی ہاں شام کی اور افطار کیا،اور پھر ہمیں اس رات نماز پڑھائی اور وتر بھی پڑھائے،پھر اپنی مسجد کی طرف چلے گئے اور وہاں اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھائی۔اور جب وتر باقی رہے تو ایک شخص کو آگے کر دیا اور کہا: اپنے ساتھیوں کو وتر پڑھاؤ،بیشک میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے،آپ فرماتے تھے۔’’ایک رات میں دو وتر نہیں۔‘‘ (یعنی دو بار وتر نہیں۔)