Sunan Abi Dawood Hadith 1447 (سنن أبي داود)
[1447]صحیح
صحیح بخاری (6113) صحیح مسلم (781)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاہِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدِ بْنِ أَبِي ہِنْدٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّہُ قَالَ احْتَجَرَ رَسُولُ اللہِ ﷺ فِي الْمَسْجِدِ حُجْرَةً فَكَانَ رَسُولُ اللہِ ﷺ يَخْرُجُ مِنْ اللَّيْلِ فَيُصَلِّي فِيہَا قَالَ فَصَلَّوْا مَعَہُ لِصَلَاتِہِ يَعْنِي رِجَالًا وَكَانُوا يَأْتُونَہُ كُلَّ لَيْلَةٍ حَتَّی إِذَا كَانَ لَيْلَةٌ مِنْ اللَّيَالِي لَمْ يَخْرُجْ إِلَيْہِمْ رَسُولُ اللہِ ﷺ فَتَنَحْنَحُوا وَرَفَعُوا أَصْوَاتَہُمْ وَحَصَبُوا بَابَہُ قَالَ فَخَرَجَ إِلَيْہِمْ رَسُولُ اللہِ ﷺ مُغْضَبًا فَقَالَ يَا أَيُّہَا النَّاسُ مَا زَالَ بِكُمْ صَنِيعُكُمْ حَتَّی ظَنَنْتُ أَنْ سَتُكْتَبَ عَلَيْكُمْ فَعَلَيْكُمْ بِالصَّلَاةِ فِي بُيُوتِكُمْ فَإِنَّ خَيْرَ صَلَاةِ الْمَرْءِ فِي بَيْتِہِ إِلَّا الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد میں حجرہ بنا لیا،آپ رات کو گھر سے تشریف لاتے اور اس حجرے میں نماز پڑھتے۔کہا کہ لوگوں نے بھی آپ کی نماز کے ساتھ نماز پڑھی اور وہ ہر رات آپ کے پاس آتے،حتیٰ کہ ایک رات آپ تشریف نہ لائے تو وہ کھانسنے لگے۔(تاکہ آپ ﷺ کو تنبہ ہو۔) کچھ نے اپنی آوازیں بلند کیں اور (کچھ نے) آپ کے دروازے پر کنکریاں بھی ماریں۔بالآخر آپ تشریف لائے تو غصے میں تھے اور فرمایا ’’لوگو! تمہارا برابر یہی حال رہا،حتیٰ کہ مجھے اندیشہ ہوا کہ تم پر فرض نہ کر دی جائے۔سو اپنے گھروں میں نماز پڑھو۔بلاشبہ فرض کے علاوہ مرد کی بہترین نماز وہی ہے جو وہ اپنے گھر میں پڑھے۔‘‘