Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1450 (سنن أبي داود)

[1450]حسن

أخرجہ النسائي (1611 وسندہ حسن) ابن عجلان صرح بالسماع عند النسائي (1611) وانظر الحدیث السابق (1308)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ حَدَّثَنَا الْقَعْقَاعُ بْنُ حَكِيمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ رَحِمَ اللہُ رَجُلًا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ فَصَلَّی وَأَيْقَظَ امْرَأَتَہُ فَصَلَّتْ فَإِنْ أَبَتْ نَضَحَ فِي وَجْہِہَا الْمَاءَ رَحِمَ اللہُ امْرَأَةً قَامَتْ مِنْ اللَّيْلِ فَصَلَّتْ وَأَيْقَظَتْ زَوْجَہَا فَإِنْ أَبَی نَضَحَتْ فِي وَجْہِہِ الْمَاءَ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’رحم کرے اللہ اس شخص پر جو رات کو اٹھ کر نماز پڑھتا اور اپنی بیوی کو جگاتا ہے اور وہ بھی نماز پڑھتی ہے۔اگر انکار کرتی ہے،تو اس کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارتا ہے۔اور رحم کرے اللہ تعالیٰ اس عورت پر جو رات کو اٹھتی اور نماز پڑھتی ہے اور اپنے شوہر کو بھی جگاتی ہے۔اور اگر وہ انکار کرتا ہے،تو اس کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارتی ہے۔‘‘